لاہور ہائی کورٹ نے نارویجن پاکستانی تاجر عمر فاروق ظہور کیخلاف ایف آئی اے کی عرضی خارج کردی ہے

لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج کے حکم کے خلاف دائر کی گئی عمر فاروق بارے رٹ پٹیشن کو خارج کر دیا ہے، قبل ازیں ایک مقامی مجسٹریٹ کی جانب سے نارویجن پاکستانی تاجر عمر فاروق ظہور کے خلاف جاری کیے گئے ناقابل ضمانت وارنٹ کو خارج کر دیا تھا۔ آپ کو یاد ہوگا کہ پچھلے دنوں باغی ٹی وی نے ایک خبر دی تھی جس کے مطابق: اداکارہ و ماڈل صوفیہ مرزا نے اپنے بہترین دوست سابق مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کے گٹھ جوڑ سے اپنے سابق شوہر کے خلاف انتقامی مہم چلائی جبکہ دبئی میں مقیم پاکستانی نژاد نارویجین شہری عمر فاروق ظہور کے خلاف مہم کا بھانڈا عدالتی دستاویزات نے پھوڑ دیا تھا، تین ممالک کی عدالتوں نے عمر فاروق ظہور پر لگائے گئے الزامات ثابت نہ ہونے پر کیسز خارج کر دئیے تھے.

علاوہ ازیں عمران خان کی حکومت کے طاقتور وزیر شہزاد اکبر نے انتقامی مہم کیلئے ایف آئی اے کو استعمال کیا تھا، گزشتہ کورٹ آرڈر کے مطابق ایف آئی اے نے عمر فاروق کے خلاف کارروائی کیلئے قانون کی بھی پرواہ نہ کی تھی. شہزاد اکبر اور ایف آئی اے لاہور کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے عمر فاروق کے خلاف کیس پر پوری قوت لگا دی تھی، ایف آئی اے نے عمر فاروق کے خلاف کارروائی کیلئے انٹرپول سے بھی جھوٹ بولا تھا، جبکہ جج غلام مرتضی ورک نے سارا پول کھول دیا تھا.

تاہم اب لاہور ہائیکورٹ نے تفصیلی حکم نامے میں مشاہدہ کیا کہ عمر فاروق کے خلاف ایف آئی آر میں وارنٹ اس حقیقت کے باوجود جاری کیے گئے کہ مجسٹریٹ کی جانب سے انہیں دبئی میں غیر ملکی پتہ پر کوئی سمن یا نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا جہاں وہ اس وقت مقیم جیسے کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تقاضے ہیں. عدالت نے لاء آفیسر کے اعتراض کا بھی مشاہدہ کیا کہ فاروق ظہور ایف آئی اے کی جانب سے فاروق کے خلاف فوجداری مقدمے کے اندراج سے بہت پہلے ملک چھوڑ گیا تھا۔

یادرہے کہ بشیر میمن پر مارچ 2022 میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے عمر فاروق ظہور کو پاکستان کے دورے کرنے کی غیر قانونی اجازت دی تھی، سوئس حکام نے 7 دسمبر 2020 کو تصدیق کےشواہد کی کمی اور ٹائم بار کے سبب عمر فاروق کے خلاف کیس خارج کردیا گیا تھا. علاوہ ازیں ترک باشندے کی طرف سے لگائے گئے فراڈ کے الزام کی نیب نے انکوائری کی، کرپشن کا کوئی ثبوت نہ ملنے پر اگست 2013 کو احتساب عدالت نے عمر فاروق کو کلین چٹ دے دیا تھا۔جبکہ مئی 2020 میں ناروے حکام نے بینک فراڈ کیس میں عدم ثبوت پر عمر فاروق کے خلاف کیس بند کردیا تھا، سوئٹزلینڈ اور ناروے کی طرف سے عمر فاروق ظہور پر کیسز ختم ہوتے ہی ان پر پاکستان میں عجلت میں کیسز بنائے گئے۔

اداکارہ صوفیہ مرزا کی بچیوں کی حوالگی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔

ے بنیاد اور وحشیانہ قتل کب بند ہوں گے:صوفیہ مرزا بھی چُپ نہ رہ سکیں‌

پیٹ کیسے کم کرنا ہے؟صوفیہ مرزا نے آسان حل بتادیا 
شوہر کے گھر ڈاکہ ڈالنے کی سازش رچی، ناکامی پر خود کو زخمی کر لیا صوفیہ مرزا

Shares: