لاوڈ سپیکر پر اذان دوسروں کیلئے تکلیف دہ، بند ہونی چاہیے
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/05/WhatsApp-Image-2020-05-10-at-2.28.18-PM.jpeg)
بالی وڈ کے معروف شاعر ،مصنف،اور ملحد جاوید اختر کا کہنا ہے کہ لاوڈ سپیکر پر اذان دوسروں کیلئے تکلیف دہ، بند ہونی چاہیے
باغی ٹی وی : بالی وڈ کے معروف شاعر ،مصنف،اور ملحد جاوید اختر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اذان کے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہند میں تقریبا 50 سال تک اذان بلند آواز سے کہنا حرام تھی پھر یہ حلال ہو گیا کہ اس کا کوئی خاتمہ نہیں ہوگا لیکن اس کا خاتمہ ہونا چاہئے اذان ٹھیک ہے لیکن لاؤڈ اسپیکر دوسروں کو تکلیف کا باعث بنتا ہے۔
In India for almost 50 yrs Azaan on the loud speak was HARAAM Then it became HaLAAL n so halaal that there is no end to it but there should be an end to it Azaan is fine but loud speaker does cause of discomfort for others I hope that atleast this time they will do it themselves
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) May 9, 2020
جاوید اختر کی اس ٹویٹ پر صارفین نے امختلف تبصرے کئے اور ایتھیسٹ جاوید اختر کو تنقید کا نشانہ بنایا
Disagree with your opinion.
Plz. Don't pass such comments which is related to Islam & beliefYou must know that we are not running high volume songs every time & playing in hands of evil
Adaan is the most beautiful invitation for coming to prayer & walk on right track of life.
— Azhar (@AzharJeddah2003) May 9, 2020
اظہر نامی صارف نے لکھا کہ میں اپ کی رائے سے متفق نہیں ہوں پلیز اس طرح کے تبصرے مت کریں جو اسلام اور عقیدہ سے وابستہ ہیں
آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم ہر بار اونچی آواز میں گانے نہیں چلا رہے ہیں اور برائی کے راستے چل رہے ہیں اذان نماز کے لئے آنے اور زندگی کے صحیح راستے پر چلنے کے لئے سب سے خوبصورت دعوت ہے
So are you suggesting that those Islamic scholars who had declared the loud speaker haraam for almost fifty years were all wrong and didn’t know what they are talking about . If you have the guts then say so then I will tell you names of those scholar .
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) May 9, 2020
صارف اظہر کے جواب میں ایتھیسٹ جاوید اختر نے لکھا کہ تو کیا آپ یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ اسلامی اسکالرز جنہوں نے لگ بھگ پچاس سالوں سے لاؤڈ اسپیکر کو حرام قرار دیا تھا وہ سب غلط تھے اور وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔ اگر آپ میں ہمت ہے تو پھر اتنا کہہ دیں میں آپ کو ان عالم کے نام بتاؤں گا۔
He is very shrewd.. he realised that his atheist ploy has failed.. he was getting exposed.. its just a balacing act.
— Raj T (@dr_tewari) May 9, 2020
راج ٹی نامی صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بہت باشعور ہے .. اسے احساس ہوا کہ اس کا ملحد چل چکی ناکام ہوچکی ہے ..وہ بے نقاب ہو رہا تھا .. اس کی طرف سے یہ ٹویٹ صرف ایک توازن عمل ہے۔
https://twitter.com/ArnabGoswame/status/1259135184999514122?s=20
ارنب گوسوانی نامی صارف نے لکھا کپ دنیا میں کون سے ملک کے شہری اپنے ہی فوجیوں پر حملہ کرتے ہیں؟اگر انھیں غدار کہا جاتا ہے تو پھر دین کا چراغ لہرانے لگتا ہے ، خطرے میں آجاتا ہے !!
Liberals are like.. pic.twitter.com/Z7mt3M8Poi
— Crime Master Gogo (PARODY) 🇮🇳 (@vipul2777) May 9, 2020
ایک صارف نے مزاحیہ میم شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ لبرل ان کے جیسے ہوتے ہیں
Why would we care about your opinion ??
Recently in Spain almost after 500 years, Azaan was called on loudspeaker in the mid of this crisis… even they are starting to acknowledge the importance…..
I feel so pity for you "Atheist "!!!!!— Shoaib raj (@Shoaib14raj) May 9, 2020
شعیب راج نامی صارف نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا کہ ہم آپ کی رائے کی پروا کیوں کریں گے؟حال ہی میں اسپین میں لگ بھگ 500 سال بعد اذان کو لاؤڈ اسپیکر پر اس بحران یعنی کورونا وائرس کے وقت اس بحران کے خاتمے کے لئے دی گئی تھی … یہاں تک کہ وہ اس کی اہمیت کو تسلیم کرنا شروع کر رہے ہیں …..مجھے آپ کے "ملحد” ہونے پر بہت ترس آتا ہے !!!!!
https://twitter.com/izubairansari/status/1259141633293070342?s=20
زبیر انصاری نامی ایتھیسٹ جاوید اختر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ لاؤڈ اسپیکر پر اذان کا مقصد لوگوں کو مساجد میں نماز ادا کرنے کے لئے بلانا ہے۔ اور اذان دنیا کی خوبصورت آواز ہے۔ یہ کسی بھی قیمت پر نہیں رکے گی- اور آپ اور سونو نگم نے اور بہت سے لوگ سمجھ لیں جو یہ سوچتے ہیں کہ اذان کے دوران وہ پریشان ہوتے ہیں توپھر اپنے کانوں کوبند رکھیں۔
https://twitter.com/ron_naber/status/1259136333320200193?s=20
ایک صارف نے لکھا کپ یہ ملحد ہے۔ آدھے ہندوستان کو یہ تصور نہیں ملتا ہے اور وہ اس کے نام پر گندگی پھینکتے رہتے ہیں۔ میرے لئے یہ حیرت کی بات نہیں تھی۔ یہ آدمی مذہب سے نفرت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھارتی معروف گلوکار سونو نگم نے تین سال قبل 2017 میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اذان کی آواز کے حوالے سے متنازع بیان دیا تھا سونو نگم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ خدا آپ سب کا بھلا کرے میں مسلمان نہیں ہوں اور مجھے اذان کی آواز سن کر صبح اٹھنا پڑتا ہے انڈیا میں مذہبی زبردستی کب ختم ہو گی گلوکار کی اس ٹویٹ پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس پر انہوں نے اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ بند کر دیا تھا
بھارتی گلوکار سونو نگم کو 2017 میں کی گئی ٹویٹس پر پھر تنقید کا سامنا
بھارت وبائی بیماری کو نفرت پھیلانے کے لئے استعمال کررہا ہے مہوش حیات