ٹوبہ ٹیک سنگھ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ماریہ قتل کیس کا بڑا فیصلہ سنا دیا، جس میں مقتولہ کے والد اور بھائی کو سزائے موت کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے دونوں ملزمان پر 10، 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
عدالت نے اس کیس میں شامل دو دیگر ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ مقتولہ کے دوسرے بھائی کو، جس نے قتل کے دوران ویڈیو بنائی تھی، عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔ اس کے علاوہ ماریہ کی بھابھی، جو قتل کے وقت کمرے میں موجود تھی، کو بھی عدالت نے بے گناہ قرار دیا اور رہا کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ 17 اور 18 مارچ 2024ء کی درمیانی شب پیش آیا تھا، جب 22 سالہ ماریہ کو اس کے بھائی نے والد کی موجودگی میں گلا دبا کر قتل کر دیا۔ تحقیقات کے مطابق، قتل کے وقت چاروں ملزمان کمرے میں موجود تھے، تاہم شواہد کی روشنی میں عدالت نے دو افراد کو سزائے موت جبکہ دو کو بری کر دیا۔
یہ واقعہ غیرت کے نام پر قتل کا ایک اور افسوسناک واقعہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں گھر کے افراد ہی ایک لڑکی کی جان لے لیتے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ غیرت کے نام پر قتل جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔عدالتی فیصلے پر مقتولہ کے اہلِ خانہ اور عوام کے مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ کچھ افراد نے اس فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا، جبکہ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مزید تحقیقات ہونی چاہیے تھیں۔
ایف نائن پارک زیادتی کیس؛ مشتبہ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع
لڑکی کو نیم مردہ حالت میں ساحل پر پھینکا گیا، لڑکی کی موت ساحل پر پڑے پڑے ہوئی
ایاز امیر کی بہو کا پوسٹمارٹم مکمل،سارہ کے قتل کی وجہ کا تعین نہ ہوسکا
پہلے مارا، گھسیٹ کر واش روم لے گیا،ایاز امیر کے بیٹے نے سفاکیت کی انتہا کر دی
خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم
نرسری وارڈ میں 4 بچوں کے جاں بحق ہونے پر وزیراعلیٰ کا نوٹس








