مریم نواز بھی ضمنی الیکشن کیلئے متحرک ہو گئیں

پنجاب میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن بھی متحرک ہو گئی، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ضمنی انتخابا ت والےمختلف حلقوں میں کنونشز کا فیصلہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی سیٹ کئے جانیوالے پاکستان تحریک انصاف کے 25 امیدواروں میں سے 20 نشستوں پر ضمنی الیکشن 17 جولائی کوہوں گے.

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ضمنی الیکشن کی بھرپور کمپین کے بعد مسلم لیگ ن نے بھی ضمنی الیکشن کی بھرپور کمپین کا فیصلہ کیا ہے اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف حلقوں میں کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، زرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے بھرپور کمپین کا فیصلہ سابق وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ لاہور اور ضمنی الیکشن کے حلقوں میں خطابات کے بعد کیا ہے.

ذرائع کے مطابق جہاں لیگی امیدروں کی پوزیشن کمزور ہوگی وہاں کے سٹیک ہولڈرز سے مریم نواز ملاقاتیں کریں گی، مریم نواز نے لیگی قائد نوا شریف کی ہداہت کے مطابق ضمنی الیکشن کے مختلف حلقوں میں جائین گی اور پارٹی امیدواروں کی الیکشن کمپین کریں گی.

دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے بھی ضمنی الیکشن کے حوالے سے سیل قائم کر دیا، لاہور سمیت مختلف حلقوں میں سینئر رہنماوں کو ذمہ داریاں سونپ دی گئئ ہیں جبکہ حمزہ شہباز ضمنی الیکشن کو خود مانیٹر کریں گئے۔ ذرائع کے مطابق ضمنی الیکشن کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ضمنی الیکشن کیلئے منعقد کئے جانے والے کنونشن میں نہ جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق اگر وزیراعلی پنجاب کی جانب سے مسلم لیگ ن کی امیدواروں کی کمپین چلائی جائے گی تو یقینی طور پر پاکستان تحریک انصاف اور دوسری جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں وزیراعلی کے خلاف درخواست دی جائے گی ،الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق وزیراعلی اپنی جماعت کے امیدوارون کی الیکشن کمپین نہیں کرسکتا.تاہم حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ مقابلہ سخت ہے لیکن جیت ن لیگ کی ہوگی۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے استعفیٰ دیئے جانے کے بعد پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے الیکشن کے دوران پی ٹی آئی کے 25 اراکین اپنی جماعت سے منحرف ہو گئے اور انہوں نے مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں حمزہ شہباز شریف کو منتخب کروایا تھا، اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اراکین نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ سناتے ہوئے تمام اراکین کو ڈی سیٹ کر دیا تھا.

Comments are closed.