باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر متحرک ہو گئیں

مریم نواز نے آج ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہیں،مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی تاریخ کے سب سے سنگین ترین چیلنج کا سامنا ہے کرونا وائرس کا پھیلاو سنجیدہ علاج واقدامات کا متقاضی ہےہر سطح پر اس سے لڑنے کی ضرورت ہے آزمائش کی اس گھڑی میں ہمیں احتیاط کرنا ہےطبی ہدایات پر عمل کریں اور اللہ سبحانہ وتعالی سے حفظ وامان کی دعا فرمائیں

واضح رہے کہ مریم نواز جب سے جیل سے ضمانت پر رہا ہوئی تھیں تب سے انہوں نے ٹویٹر پر خاموشی اختیار کی ہوئی تھی اور کوئی ٹویٹ نہیں کی تھی تا ہم اب انہوں نے کرونا وائرس کے حوالہ سے ٹویٹ کی ہیں

مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بھی دعاؤں میں یاد رکھیں جنہوں نے مجھے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالہ سے قوم کو آگاہی دوں

واضح رہے کہ مریم نواز کو نیب نے گرفتار کر رکھا تھا وہ جیل میں تھیں تا ہم نواز شریف کی بیماری کے وقت عدالت نے مریم نواز کو ضمانت پر رہا کیا تھا.

مریم نواز کے والد نواز شریف لندن میں علاج کے لئے گئے ہیں جنکی ضمانت ختم ہو چکی ہے، حکومت نے برطانوی حکومت کو نواز شریف کی واپسی بارے لکھ دیا ہے، مریم نواز بھی والد کے پاس لندن جانا چاہتی ہے اس ضمن میں انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کر رکھی ہے

گزشتہ سماعت پر جسٹس طارق عباسی نے دوران سماعت استفسار کیا کہ مریم نواز کیوں ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں؟ جس پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ مریم نواز کے والد بیمار ہیں تیمارداری کے لیے جانا چاہتی ہیں، عدالت نے کہا کہ نواز شریف کو اٹینڈ کرنے والا کوئی نہیں؟ انکے رشتے دار برطانیہ میں موجود تو ہیں،

تیسری درخواست میں مریم نواز نے کہا کہ والد کی طبعیت دن بدن ناساز ہوتی جا رہی ہے . نواز شریف کی تازہ رپورٹس میں میں ان کے امراض میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔نواز شریف کی میڈیکل ہسٹری سے متعلق مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا لہذا میرا ان کے پاس موجود ہونا اشد ضروری ہے۔

مریم نواز نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ عدالت میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد والد کی تیمارداری کےلیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے۔

اس سے قبل مریم نواز نے 7 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں ایل سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست جمع کروائی تھی۔ جس کے بعد 9 دسمبر کو جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے حکومت کی نظرثانی کمیٹی کو 7 روز میں مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی نظرثانی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی تھی۔

مریم نواز نے اپنے وکلا امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ کے ذریعے لایور ہائیکورٹ میں نئی درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ مریم نواز کا نام بغیر نوٹس دئیے ای سی ایل میں شامل کیا گیا جو ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے میمورنڈم کے منافی ہے۔

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی

مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال

مریم نواز نے درخواست میں کہا عدالتی مہلت ختم ہونے کے باوجود حکومت نے اُن کا نام ام ای سی ایل سے نکالنے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ مریم نواز نے استدعا کی کہ اُن کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے اور انہیں والد نواز شریف سے ملاقات کیلئے 6 ہفتوں کیلئے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی، بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وفاقی حکومت کی ریویو کمیٹی کو بھجوا دی تھی اور سات دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔تاہم وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ذیلی کمیٹی کے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی فیصلے کی توثیق کردی تھی، جس کے بعد مریم نواز نے دوبارہ نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی تھی۔جس پر عدالت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا حکومت نام شامل کرنے پر جواز پیش کرے

جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں

مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

مریم نواز کو والد نواز شریف کی تیمار داری کے لئے ضمانت منظور کی گئی تھی تا ہم نواز شریف  لندن جا چکے ہیں،  لاہور ہائیکورٹ نے  فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کی چودھری شوگر ملز میں درخواست ضمانت منظور کی تا ہم عدالت نے فیصلے میں یہ حکم بھی دیا کہ مریم نواز اپنا پاسپورٹ رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو جمع کروائیں گے .عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر مریم نواز پاسپورٹ جمع نہیں کروانا چاہتی تو 7 کروڑ روپے زرضمانت جمع کرنا ہو گا ، مریم نواز کا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے مریم پاکستان میں ہیں اور اب وہ لندن جانا چاہتی ہیں اسی لئے انہوں نے عدالت میں تیسری درخواست دائر کی ہے

Shares: