مشیر خزانہ کی آئی ایم ایف مشن ٹیم کے وفد سے ملاقات، کیا ہوئی بات چیت؟ اہم خبر

0
21

وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) پروگرام کے اطلاق پر توجہ مرکوز رکھی ہے،

وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ، ایجنڈے میں مزید اہم ایشوز بھی شامل

اسلام آباد ۔ 29 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) پروگرام کے اطلاق پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاںآئی ایم ایف مشن ٹیم کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ٹیم کی قیادت رامریزریگوارنسٹوکررہے تھے۔ اس موقع پرگورنرسٹیٹ بنک رضا باقر، سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ، چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی، سپیشل سیکرٹری فنانس عمر حمید خان، وزارت خزانہ کے سینئر حکام اور آئی ایم ایف کے مقامی حکام بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ حسابات جاریہ اورمالی خسارے کو محدود رکھنے اورشرح مبادلہ کے استحکام سے اس حقیقت کا اظہارہوتاہے کہ حکومت نے ملک کے دیرپاءاقتصادی استحکام اورپائیدار بڑھوتری کیلئے جو پالیسیاں اپنائی ہیں وہ درست ہیں اوران کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر نے پاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف مشن کو بتایا کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مابین خوشگوار تعلقات قائم ہیں اور ان کے حالیہ دورہ واشنگٹن اور وہاں آئی ایم ایف کے سینئر انتظامی اہلکاروں سے مفید ملاقاتوں کے نتیجے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں،

بھارت شرارت سے پھرباز نہ آیا، قوم کے پاسبانوں کی طرف سے منہ توڑ جواب،آئی ایس پی آر

طوفانی بارشوں سے تباہی،7 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کی مالی معاونت کی قدر کرتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان خود معیشت کے مختلف شعبوں میں پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف مشن ٹیم کے سربراہ نے معیشت میں عدم توازن کے خاتمے کیلئے پاکستان کی حکومت کے اقدامات اور ان کے نتائج کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ میں اضافے پر قابو پایا گیا ہے اس کے علاوہ زری اور مالیاتی استحکام میں بھی کامیابیاں ملی ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف مشن مارچ تک ایڈجسٹمنٹ ضروریات اورتقاضوں کے مطابق ایک بامقصد اورپیداواری جائزہ بالخصوص پاورسیکٹر اورمختلف دوطرفہ اورکثیرالجہتی ذرائع سے زرمبادلہ میں اضافہ کیلئے چشم براہ ہے،

Leave a reply