سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمان نے آئیندہ پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کردیا ہے جبکہ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جو ہورہا ہے اس حوالے سے اجلاس ہوا جس میں متفقہ ردعمل پر بات کی گئی، اجلاس میں تمام جماعتوں نے شرکت کی، نواز شریف اور مریم نواز بذریعہ زوم شریک ہوئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کو 60 ارب کے غبن کے کیس میں گرفتار کیا گیا لیکن سپریم کورٹ نے اس حوالے سے اسے سپولیات مہیا کرکے غبن کو تحفظ دیا، عدلیہ آئین و قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے عمران خان کو بہترین ریلیف دیا، یہی ریلیف نواز شریف، مریم وناز، یا کسی سیاسی رہنما کو نہیں دیا گیا۔
آج ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب سپریمکورٹ کے روہیے کے خلاف احتےجاج ہوگا، پوری قوم سے اپیل ہے پیر کے دن اسلام آباد کی جانب روانہ ہوجائے، دھرنے میں شدید احتجاج کیا جائے گا اور اگر کسی نے ہمیں ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو انہیں ڈنڈوں، گھونسوں اور تھپڑوں سے جواب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کچھ عمران خان کے لیے داؤ پر لگایا گیا، جو کیا وہ بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتا ہے، ہمیں آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ آسمان سے اترے نہیں، ہماری طرح کے گوشت پوست کے انسان ہیں، آسان طریقہ ہے کہ عوامی نمائندوں کو نااہل قرار دو، لہٰذا چیف جسٹس سن لیں، ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کے لیے تیار نہیں، قانون بننے کے بعد اب آپ اکیلے خود کسی معاملہ کا نوٹس نہیں لے سکتے۔ دھرنے سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کوئی حرکت کی تو احتجاج پرامن نہیں رہے گا، آرام سے گھی ڈبے سے باہر نہیں نکلے گا، تو پھر ٹیڑھی انگلی سے نکالا جائے گا۔