مزدور کے نام پر چھٹی لیکن مزدور اج بھی کام پر۔۔

مزدور کے نام پر چھٹی لیکن مزدور اج بھی کام پر۔۔
تحریر:میاں عدیل اشرف
ہر سال یکم مئی کو پاکستان میں مزدور کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ بد قسمتی اس دن سوائے مزدور کے سب کو چھٹی ہوتی ہے۔ اور غریب مزدور اپنی اجرت حاصل کرنے کے لیے کام پر جاتا ہے۔ جب سے پاکستان بنا ہے بہت سی حکومتیں بنتی اور ختم ہو تی رہیں لیکن غریب مزدوروں کے حالات کوئی نہیں بدل سکے۔

آئے روز پاکستان میں مہنگائی بڑھتی جا رہی اور تمام تر اشیاء مزدور کی اجرت سے مہنگی ہو چکی ہیں۔ غریب مزدور کا اپنی اجرت میں خود کا اور بچوں کا پیٹ پالنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ غریب مزدورں کو کوئی پوچھنے والا نہیں، بڑے بڑے کاروباری لوگ، بیوروکریٹس، آفیسرز ہر کوئی یکم مئی کو چھٹی پر ہوتے ہیں، اپنے بچوں کیساتھ سیر کرتے، مختلف کھانے پکا کے کھاتے ہیں، لیکن بد قسمتی سے جس غریب مزدور کے نام پر چھٹی کی جاتی وہ اپنی اجرت حاصل کرنے کے لیے کام کرنے جاتا ہے۔

مزدور اگر چھٹی کرے تو وہ خود بھی بھوکا رہے گا اور اس کے بچے بھی۔ اس لیے حکومت وقت کو چاہیے مکارانہ طور پر مزدوروں کی اجرت میں اضافے کے جھوٹے دعوے کرنے کی بجائے ملک میں مہنگائی کم کریں، روز مرہ اشیاء سستی کریں، تاکہ مزدور اپنی اجرت میں باآسانی اپنا گزر بسر کر سکے، خود کا اور اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے، اپنے بچوں کو تعلیم دلا سکے.

مزدور بھی اپنے بچوں کو اس مقام پرپہنچا سکے جہاں وہ خود نہیں پہنچ سکا۔ جب مزدور کو اس کی اجرت کیمطابق ہر چیز مہیا ہو گی تو وہ خوشحال بھی ہو گا اور کچھ رقم بچوں کے مستقبل کے لیے بچا سکے گا۔ اور جس ملک کے مزدور خوشحال ہوں وہ ملک ترقی کے سفر میں کبھی ناکام نہیں ہوتا۔

Leave a reply