بولڈ ڈانس،کشمیریوں سے بے وفائی ، مگر پھر بھی ایوارڈ ، کیا یہ کھلا تضاد نہیں

اسلام آباد : مہوش حیات پر ایک طرف جہان سخت تنقید کی جارہی ہے وہاں وہ خوش قسمت بھی قرار دی جارہی ہےکہ اسے حکومت وقت کی طرف سے ایک ا عزاز سے نوازا گیا ہے ، اطلاعات کے مطابق تمغہ امتیاز کی حامل اداکارہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ انہیں انتہائی خوشی ہے کہ وزارت انسانی حقوق کی جانب سے انہیں لڑکیوں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے کیلئے خیر سگالی سفیر منتخب کیا گیا ہے۔

اتنی ناراضگی اچھی نہیں ہوتی ، بیوی کے بال کیوں کاٹے ؟

اس اعزاز کے ملنے کے بعد مہوش حیات نے ایک اور بیان داغ دیا کہ میرے لیے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ میں لڑکیوں کو ان کے حقوق دلوانے کیلئے اہم کردار ادا کرسکوں ۔مہوش حیات کا کہنا ہے کہ وہ ایسا پاکستان دیکھنا چاہتی ہیں کہ جہاں بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے یکساں مواقع حاصل ہوں۔ مداحوں سے اپیل کرتے ہوئے متنازعہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اس مقصد میں ان کاساتھ دیں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ اگر لڑکیوں کو ان کا حق دیا جائے تو وہ دنیا بدل سکتی ہیں۔

پولیس افسرکے سرمیں جوئیں‌،دنیا حیران

یاد رہے کہ مہوش حیات کو رواں سال یومِ پاکستان کے موقع پر پاکستانی فلم انڈسٹری میں ‘نمایاں کارکردگی’ پر ‘تمغہ امتیاز’ سے نوازا گیا تھا۔تمغہ امتیاز حکومت پاکستان کی جانب سے دیا جانے والا چوتھا بڑا سول اعزاز ہے جو افواج پاکستان کے سپہ سالار یا پھر ایسے فرد کو دیا جاتا ہے جس نے ملک کیلئے لازوال خدمات انجام دی ہوں یا جس سے معاشرے میں مثبت تبدیلی رونما ہوئی ہو۔ لیکن دوسری طرف مہوش حیات کے بولڈ ڈانس اور ایک تقریب میں‌کشمیریوں‌کے حق میں بولنے سے انکار کرنے والی اس اداکارہ کو اعزار کا ملنا ایک سوالیہ نشان ہے

"بولڈ ڈانس”شرم بھی کوئی چیز ہوتی ہے،مہوش حیات نے حیا کا پردہ چاک کردا

Comments are closed.