جسٹس نقوی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس،شکایت کنندہ کا بیان حلفی جمع

0
50
ministry of law

جسٹس نقوی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کا معاملہ ،شکایت کنندہ میاں داؤد ایڈووکیٹ نے تفصیلی بیان حلفی جمع کرا دیا

بیان حلفی کے ساتھ ریفرنس کے دستاویزی ثبوت بذریعہ متفرق درخواست دوبارہ جمع کرا دیئے گئے، میاں داؤد ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ تمام دستاویزی ثبوت ریفرنس کیساتھ منسلک تھے لیکن اب دوبارہ جمع کروائے جا رہے ہیں،درخواست کے ساتھ جسٹس نقوی، انکے بیٹوں کے نام مشکوک انداز میں خریدی گئی جائیدادوں کی دستاویزات منسلک ہیں درخواست کے ساتھ جسٹس نقوی کی بیٹی نقش فاطمہ کو برطانوی بینک اکائونٹ میں بھیجے گئے پائونڈز کی رسید بھی منسلک ہے

دستاویزات کے مطابق جسٹس نقوی نے 2021 میں گلبرگ لاہور میں 2کنال4مرلے کا پلاٹ4 کروڑ 44 لاکھ میں خریدا،جسٹس نقوی نے یہ پلاٹ7کروڑ20لاکھ کا ڈکلیئر کیا، جسٹس نقوی نے یہ پلاٹ 2022 میں 13کروڑ کا اپنے مبینہ فرنٹ مین محمد صفدر کو فروخت کر کے 4 کروڑ96 لاکھ کا ڈکلیئر کیا،جسٹس مظاہر نقوی نے سینٹ جونز پارک کینٹ میں 65 کروڑ مارکیٹ ویلیو والا 4کنال کا پلاٹ10 کروڑ 70 لاکھ میں خریدا، فرنٹ مین صفدر نے جج کے بیٹوں مصطفی نقوی، مرتضی نقوی کو ایک ایک کنال کے دو پلاٹ کیپٹل سمارٹ سٹی میں دلوائے ایک بیٹے مصطفی نقوی کوکیپٹل سمارٹ سٹی میں 1کنال کا پلاٹ صرف5 لاکھ 40 ہزار میں دلوایا گیا، مصطفی نقوی کو کیپٹل سمارٹ سٹی انتظامیہ نے ساڑھے سولہ مرلے پلاٹ میں 46لاکھ60ہزار رعایت دی،جج کے دونوں بیٹے مصطفی نقوی اور مرتضی نقوی لاہور سمارٹ سٹی میں دسمبر 2021 میں چار چار مرلے کے دو کمرشل پلاٹوں کے مالک بنے، جج کے دونوں بیٹوں نےکمرشل پلاٹوں کی صرف 9 لاکھ روپے فی پلاٹ رقم کاغذوں میں جمع کروائی ہے،دونوں کمرشل پلاٹس کی موجودہ مارکیٹ ویلیو تین کروڑ ہے، زاہد رفیق اور صفدر نامی شخص نے جج اور اس کی فمیلی کیلئے سہولت کاری اور فرنٹ مین کا کردار ادا کیا زاہد رفیق نامی پراپرٹی ڈیلر نے جج کی بیٹی کے برطانوی اکائونٹ میں10ہزار پائونڈ بھجوائے ،جج کی بیٹی نقش فاطمہ نقوی کو برطانوی بینک اکائونٹ میں پانچ ہزار پائونڈ کی رسید پر31جنوری2023 کی تاریخ درج ہے جج کی بیٹی کے برطانوی بینک اکائونٹ میں5 ہزار پائونڈ ابوظہبی سے بھجوائے گئے،

شکایت کنندہ میاں دائود کو جسٹس نقوی کے بیٹوں کی طرف سے بھجوایا گیا لیگل نوٹس بھی متفرق درخواست کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے،لیگل نوٹس میں جج کے بیٹوں نے چند برسوں میں1000کے قریب مقدمات کرنے کا اعتراف کیا ہے شکایت کنندہ میاں دائود کی طرف سے لیگل نوٹس کے جواب کی کاپی بھی متفرق درخواست کے ساتھ منسلک کی گئی ہے

ریفرنس میں معزز جج کے عدالتی عہدے کے ناجائز استعمال کی بابت بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں جبکہ معزز جج کے کاروباری، بااثر شخصیات کے ساتھ تعلقات بابت بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ریفرنس میں معزز جج کےعمران خان اور پرویز الہیٰ وغیرہ کے ساتھ بالواسطہ اور بلاواسطہ خفیہ قریبی تعلقات کی بابت بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

نیب ترامیم کیخلاف درخواست،فیصلہ کرنے میں کوئی عجلت نہیں کرینگے،چیف جسٹس

 سپریم کورٹ مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے گی

اس سے تو یہ ثابت ہوا کہ پلی بارگین کے بعد بھی ملزم کا اعتراف جرم تصور نہیں ہو گا،چیف جسٹس

جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس پر ابتدائی کارروائی شروع

Leave a reply