مصر نے مقدس ماہ رمضان کے آغاز سے ہی مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی انتہا پسندوں کے اشتعال انگیزی اور حملوں کی مذمت کی ہے-
باغی ٹی وی : مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا مصر مشرقی یروشلم کے پرانے شہر میں مقیم فلسطینی بھائیوں کو نشانہ بنانے والے انتہا پسند یہودی گروہوں کی طرف سے کی جانے والی تشدد اور اشتعال انگیزی کی مذمت کرتا ہے ، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں ، مصر نے اسرائیلی حکام سے فلسطینی شہریوں کو ضروری تحفظ فراہم کرنے کے لئے بین الاقوامی قانون کے قواعد کے مطابق اپنی ذمہ داری قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔
مصر نے اسرائیل پر بھی زور دیا کہ وہ نمازیوں کو مسجد اقصیٰ تک رسائی کی اجازت دیں اور یروشلم شہر اور اس کے مقدس مقامات کی عرب ، اسلامی اور عیسائی شناخت کو نشانہ بنانے والی کسی بھی خلاف ورزی کو روکا جائے۔
دوسی جانب عرب امارات کی وزارت خارجہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد اور نفرت تمام انسانی اقدار اور اصولوں کے منافی ہے۔
وزارت نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کے خاتمے کیلئے ذمہ داری کا احساس کریں اور کشیدگی اور مخالفت کا باعث بننے والے تشدد اور حرکات کا سدباب کریں، وزارت نے مقبوضہ یروشلم کی تاریخی شناخت کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کو امن کیلئے خطرہ بننے والے نئے عدم استحکام سے دوچار ہونے سے بچانے کی خاطر وہاں حد درجہ احتیاط برتنا اور خود کو پابند بنانا ضروری ہے
قبل ازیں پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے حالیہ واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بیان میں کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صورتحال بڑی تشویش ناک ہے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صورتحال تشویشناک ہے، نماز کیلئے جانیوالوں کو ہراساں، معصوم فلسطینیوں کو گرفتار کیا جاتا ہے رمضان المبارک کے آغاز سے غیرقانونی اقدامات میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پابندیاں عائد کی جارہی ہیں ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کے پرتشدد اقدامات کی پاکستان مذمت کرتا ہے، فلسطینیوں کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی برادری فوری اقدامات کرے-