لاہور: علی ظفر کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کا کیس ایف آئی اے نے میشا شفیع کیخلاف چالان پیش کردیا-
باغی ٹی وی :آج علی ظفر کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کی سنوائی ہوئی جس میں میشا شفیع کی گواہ اداکارہ وفت عمر پیش ہوئیں –
جبکہ میشا شفیع سمیت 4 شریک ملزمان کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم ہوگئی-
ملزمہ عفت عمر عدالت میں پیش ہوئیں اور 4 ملزمان کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی –
جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کی ملزمان نے طبیعت ناساز ہونے کا بہانہ کیا ایک ساتھ سب کی طبیعت ناساز کیسے ہوگئی؟
تاہم عدالت نے میشا شفیع سمیت تمام ملزمان کو 27 مارچ کو طلب کرلیا-
دوسری جانب اور ایف آئی اے نے میشا شفیع کے خلاف عدالت کو چالان پیش کر دیا-
واضح رہے کہ اس سے قبل میشا شفیع نے لاہور کی سیشن عدالت سے ویڈیو لنک کے ذریعے گلوکار علی ظفر کے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے پر جرح کی درخواست کی تھی کیونکہ وہ اور ان کے شوہر کورونا وائرس کی وجہ سے کینیڈا سے پاکستان نہیں آسکتے۔
میشا شفیع کے وکیل، ایڈووکیٹ ثاقب جیلانی نے میشا شفیع کی والدہ اور سینئر اداکارہ صبا حمید کی موجودگی میں عدالت سے درخواست کی تھی
وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ گزشتہ برس مارچ میں ہتک عزت کے دعوے کی سماعت کرنے والے پہلے جج نے میشا شفیع کو بیرون ملک رہتے ہوئے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے گواہان کے بیانات حاصل کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
تاہم علی ظفر کے وکیل عمر گل نے ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میشا شفیع اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات کے لیے کورونا وائرس کی وبا کے عروج کے دوران پاکستان آسکتی ہیں تو عدالتی کارروائی کے لیے کیوں نہیں آسکتیں کینیڈا سے پاکستان آنے پر کوئی سفری پابندی عائد نہیں ہے۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ثاقب جیلانی نے کہا تھا کہ اعلیٰ عدالتوں نے عدالت کے ذریعے منظور شدہ جگہ پر ویڈیو لنک کے ذریعے بیانات ریکارڈ کرنے کی اجازت دی ہے اس مقصد کے لیے بیرون ملک موجود پاکستانی سفارتخانوں یا قونصل خانے کے احاطوں کو استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
جس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج اظہر اقبال رانجھا نے میشا شفیع کے وکیل کو اس ضمن میں باضابطہ درخواست جمع کرنے کا کہا تھا کہ عدالت قانون کے مطابق درخواست پر فیصلہ سنائے گی۔
یاد رہے کہ یہ کیس علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کیا گیا تھا، ہتک عزت کا مذکورہ کیس علی ظفر نے اس وقت دائر کیا تھا جب گلوکارہ نے ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
میشا شفیع نے اپریل 2018 میں اپنی ٹوئٹس میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
جس کے بعد انہوں نے گورنر پنجاب اور محتسب اعلیٰ پنجاب میں علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت بھی دائر کروائی تھیں مگر دونوں جگہوں سے ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔
میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان جاری اس کیس کو 2 سال مکمل ہونے کو ہیں مگر تاحال کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا اور یہ کیس ملک کا اہم ترین ہتک عزت کا کیس بن چکا ہے