علی ظفرہرجانہ کیس: مجھے واقعے کی تفصیلات یاد نہیں،میشا شفیع کا عدالت میں بیان

0
105

سیشن کورٹ لاہور میں گلوکار علی ظفر کے دعویٰ پر سماعت ہوئی-

باغی ٹی وی :گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے کے دعوی پر سماعت جاری ہے ایڈیشنل سیشن جج خان محمود نے کیس پر سماعت کی گلوکار علی ظفر کی جانب سے علی رضا کاظم سنئیر ایڈوکیٹ سپریم کورٹ نے جرح کی-

علی ظفر کے وکیل نے پوچھا کہ کیا آپ بتا آسکتی ہیں کہ آپ نے رہائشی کے لئے کینیڈا کا ہی کیوں انتخاب کیا ؟ میشا نے کہا کہ یہ میرا اور میری فیملی کا مشترکہ فیصلہ تھا-

علی ظفر کے وکیل نے پوچھا کہ آپ کے سابقہ مینجر کا نام کیا تھا؟ میشا نے کہا کہ میرے سابق مینجر کا نام فہد الرحمن تھا –

علی ظفرمیشا شفیع ہراسگی کیس: سماعت کے بعد گواہ عفت عمر میڈیا سے "بھاگ”گئیں

وکیل نے پوچھا کیا آپ نے اپنے مینجر کے خلاف اپنے پیسے کو لینے کا کیس کیا؟ میشا نئ جواب میں کہا کہ ہم نے اس سے پیسے نکلوا لئے تھے-

وکیل نے پوچھا آپ کے سابق مینجر نے آپ کے خلاف بلیک میل کرنے کا الزام لگایا تھا ؟ جی بالکل ایسا ہے میشا شفیع نے جواب دیا

وکیل نے جرح کے دوران پوچھا کہ کیا آپ اس بات کو مانتی ہیں آپ نے اپنے سابق مینجر کو بلیک میل کیا تھا؟ میشا شفیع نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بالکل بھی نہیں میں نے ایسا ہرگز نہیں کیا-

علی ظفر میشا شفیع کیس: عفت عمرکو جرح کے دوران ایک بار پھر چکر آ گئے

وکیل نے کہا کہ کیا آپ ثابت کر سکتی ہیں کے آپ کے مینجر نے آپ ساتھ دھوکا کیا اور پیسے لیکر فرار ہو گیا؟ اس بات کے گواہ موقع پر موجود لوگ ہیں اور میں اپنے پیسے لینے کے لئے اس سے رابطہ کیا جو کہ ہرگز بلیک میل نہیں ہے کیا آپ کو پتہ کے آپ کے مینجر کے پاس کوئی ثبوت ہے کہ آپ اسکو بلیک میل کرتی تھی کیا آپ نے اپنے مینجر کے خلاف کوئی کارروائی عمل لائی؟

ان سوالات پر میشا نے کہا کہ اس پر میں کوئی جواب نہیں دینا چاہوں گی مجھے نہیں معلوم اس کے پاس کیا ہے اور کیا نہیں اور میں نے اپنے مینجر کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی-

وکیل نے کہا کہ آپ کے مینجر نے پوسٹ کیا کہ آپ نے ان کو شو شروع ہونے سے پانچ منٹ پہلے سٹیج پر جانے سے منع کردیا، جس پر میشا نے کہا بالکل بھی ایسا نہیں شو اپنے مقرر کردہ وقت پر منعقد ہوا تھا اور میری پرفامنس بہت شاندار تھی-

عفت عمر کے گھر کھانے کی تصویر عدالت میں پیش،علی ظفر اور میشا شفیع کے وکلاء میں تلخ…

وکیل نے پوچھا آپ کے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت ہے؟ میشا نے کہا جی بالکل جب شو اپنے مقرر وقت پر ہوا اور وہاں پر ہزاروں کی تعداد میں شائقین موجود تھے۔

وکیل نے پوچھا کیا آپ اپنے نے اپنے مینجر کی پوسٹ کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کیا ؟ میشا نے کہا میں نے ضروری نہیں سمجھا کہ میں خود سے بنائے گئے کسی بھی الزام کا جواب دوں-

وکیل نے پوچھا کہ کیا آپ نے تالیہ ایس مراز کے بارے سنا ہے؟ میشا نے کہا جی مجھے سنا ہے اور میں نے تقریبا دو دہائیوں کے بعد اسکے بارے میں سنا ہے –

وکیل نے جرح کی کہ کیا آپ جانتی ہیں انہوں نے آپ پر کیا الزام لگایا تھا؟ میشا نے کہا کہ جی مجھے پتہ ہے پر میں نے وہ پوسٹ خود سے نہیں پڑھیں ہے-

علی ظفر کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے کے مقدمے میں اداکارہ عفت عمر نے عبوری ضمانت…

وکیل نے کہا کہ تالیہ مراز نے الزام لگایا کہ آپ کا مختلف ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کیساتھ غیر مناسب تعلق ہے- میشا نے کہا یہ بالکل درست نہیں ہے میں اس کے الزام کو نہیں مانتی-

وکیل نے کہا کہ کیا آپ نے اس پوسٹ کو لوگوں میں آکر ماننے سے انکار کیا؟ میشا نے کہا کہ میں نے آج تک یہ پوسٹ نہیں پڑھیں بس لوگوں سے سناہے-

علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ آپ نے تالیہ ایس مرزا کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کیوں نہیں کی؟ میشا نے جواب دیا کہ اگر میں ہر الزام پر قانونی کاروائی کرتی رہوں گی تو اپنی زندگی کام اور بچوں پر توجہ نہیں دے سکوں گی اور میرے پاس ہر الزام پر جواب دینے کا وقت نہیں ہے-

وکیل نے کہا کہ کیا یہ درست ہے بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر دوسرے لوگوں پرغلط الزامات لگاتے ہیں اور لوگوں کو تنگ کرتے ہیں، جس پر میشا نے جواباً کہا کہ جی ایسا ہوسکتا ہے-

دھمکی دینا بند کرو میں ہر بار حقائق اور ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں حقیقت کو بے نقاب کروں گا علی ظفر کا گلالئی اسماعیل کو منہ توڑ جواب

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہورکی سیشن عدالت میں گلوکارہ میشا شفیع ہتک عزت کے دعویٰ میں پیش ہوئیں، گلوکارعلی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع کے بیان پر 5گھنٹے جرح کی تھی میشا شفیع نے مذکورہ کیس میں اپنا بیان دسمبر 2019 میں ریکارڈ کروایا تھا اور اب دو سال بعد ان سے جرح کی جا رہی ہے۔

جرح کے دوران میشا شفیع نے بتایا کہ میشا شفیع نے بتایا میں کینیڈا کی مستقل رہائشی ہوں نیشنلٹی نہیں ، آخری بار نومبر میں پاکستان آئی، ایک لائیو پرفامنس اور ایک ریکارڈنگ کی،میری آمدنی کا ذریعہ پاکستان ہی ہے 2020 کی کمائی بھی 2021 جتنی ہی تھی میں نہ صرف کینیڈا بلکہ پاکستان میں بھی ٹیکس ادا کرتی ہوں سال 2019 میں میری کمائی ایک کروڑ روپے تک جب کہ 2021 میں 35 لاکھ روپے تک تھی۔

علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام میں میشا شفیع اور عفت عمر سمیت 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج

علی ظفر کے وکلا نے گلوکارہ سے پوچھا کہ 2019 میں نجی مشروب کمپنی کے ساتھ بطور جج کام کرنے سے انہیں کتنی رقم ملی؟ جس پر گلوکارہ نے بتایا کہ انہیں ایک کروڑ روپے تک معاوضہ ملا۔

گلوکار کے وکلا نے میشا شفیع سے پوچھا کہ کیا مشروب کمپنی سے ان کی رضامندی کے تحت معاہدہ ہوا تھا؟ جس پر گلوکارہ نے بتایا کہ ’ہر سال معاہدہ کیا جاتا ہے اور وہ 2017 اور 2018 میں بھی مذکورہ کمپنی کے ساتھ کام کر چکی تھیں۔

میشا نے کہا کہ 2018 میں ایک ٹویٹ کیا ، میرا مقصد خود کو محفوظ کرنا تھا نہ کہ شو کی ریکارڈنگ روکنا، میں اپنے کام سے متعلق تمام ذمہ داریاں ادا کرتی ہوں، معاملہ آپس میں حل نہیں ہو رہا تھا اسلئے میں میڈیا پر آئی اور آواز اٹھائی۔

جرح کے دوران وکلا نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ اس بات کو مانتی ہیں کہ ان کے کیس کی باعث علی ظفر کو مالی نقصان پہنچا؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ انہیں معلوم ہے کہ ایسا ہوا ہے۔

لاہور کی سیشن عدالت نے میشا شفیع اور ان کے گواہوں طلب کر لیا

وکلا نے ان سے دریافت کیا کہ علی ظفر کو کیا نقصانات ہوئے؟ جس پر میشا شفیع نے کہا کہ نام خراب ہو سکتا ہے اور کمائی بھی متاثر ہوسکتی ہے ساتھ ہی میشا شفیع نے جرح کے دوران مزید کہا کہ لیکن اس کے باوجود علی ظفر کی فلم ’طیفا ان ٹربل‘ نے ریکارڈ کمائی کی میری ٹوئٹ کے باوجود علی ظفر کو عالمی برانڈز اور شوبز انڈسٹری کے ایوارڈز دیئے گئے۔

میشا نے کہا کہ علی ظفر کو صدارتی ایوارڈ دیا گیا جبکہ انہیں گورنر پنجاب کے ’ایمبیسیڈر آف پیس‘ کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا وزیر اعظم پاکستان عمران نے بھی علی ظفر کو اپنی ’یونیورسٹی نمل‘ کا ایمبیسیڈر منتخب کیا علی ظفر کو 2018 میں ’شان پاکستان ایوارڈ‘ سے بھی نواز گیا علی ظفر کو یو اے ای کا ’گولڈن ویزا‘ بھی ملا اور شاید وہ ملک کے پہلے آدمی ہیں جس کو ایسے ویزا سے نوازا گیا۔

گلوکارہ نے جرح کے دوران بتایا کہ علی ظفر نے بہت سارے انٹرنیشنل موبائل برانڈز کے کے ساتھ معاہدے کیے اور ان کے ساتھ کام کیا اور یہ سب کچھ ان کی ٹوئٹ کے بعد ہوا جو کہ علی ظفر کے پچھلے سالوں سے بہت بہتر ہے اتنے سارے ایوارڈز اور شہرت کے بعد انہیں نہیں لگتا کہ علی ظفرکو کوئی مالی نقصان پہنچا ہوگا یا ان کی شہرت خراب ہوئی ہوگی۔

علی ظفر کے وکیل نے جرح کے دوران میشا سے اس کی واٹس ایپ پیغام جو میشا نے ملاقات کے بعد علی ظفر کو بھیجا تھا جہاں اس نے ہراساں کرنے کے واقعے کا الزام لگایا جس میں کہا گیا تھا "جامنگ میں بہت اچھا وقت گزرا” کے بارے تناظر میں سوال کیا کہ کیا آپ نے بہت اچھا وقت گزارا؟ ہاں یا نہ؟-

گلوکارہ میشا شفیع سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے ایف آئی اے افسر کومعطل…


وکیل کے اس سوال پر میشا نے کوئی جواب نہیں دیا اور کہا کہ وہ کچھ ٹائم لینا چاہتی ہیں میشا نے مزید کہا کہ انہیں واقعات کی تفصیلات یاد نہیں ہیں تاہم گلوکارہ میشا شفیع کے بیان پر جرح مکمل نہ ہوسکی،عدالت نے سماعت آج صبح دس بجے تک ملتوی کردی تھی-

بعد ازاں میشا شفیع نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر سے مصالحت کی خبریں مسترد کردیں انہوں نے کہا کہ میرا یہ یقین ہے زندگی میں جو بھی مشکل وقت آتا ہے وہ اتفاقاً نہیں آتا،یہ ساری مشکل اور ساری ذلت جو میں نے بولنے سے لے کر اب تک دیکھی ہے ،میں خواتین اور بچوں کو کوئی نا کوئی تحفہ دیکر ہی جاؤں گی میں یہ کیس خواتین کے حقوق کیلئے لڑ رہی ہوں، اگر صلح کرنا ہوتی تو عدالت میں تلخ سوالات کا جواب نہ دے رہی ہوتی۔

علی ظفر نے صارفین سے آن لائن سوشل میڈیا عدالتوں کے بارے میں رائے مانگ لی

میشا نے کہا کہ پہلے دن سے میرا شوہر اس معاملے پر سب سے بڑا میرا حمایتی ہے،ہمارے معاشرے میں اس طرح کا کیس پہلے کبھی دیکھا نہیں،تجربے کے بعد ہی بندہ سیکھتا ہے،اس کیس کے بعد ہم شاید ہی روشن خیالی کی طرف جا سکیں۔

واضح رہے کہ خبریں تھیں کہ گلوکارہ اور اداکارہ میشا شفیع جنہوں نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا وہ نجی طور پر اس معاملے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں2018 میں عالمی می ٹو تحریک کے عروج کے دوران، میشا نے کام کی جگہ پر ہراساں کیے جانے کا شکار ہونے کا دعویٰ کیا اور اس کا الزام علی ظفر پر لگایا۔

علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے عوامی معافی کا مطالبہ کر دیا۔ کئی سالوں تک غیر حل شدہ کیس اور سماعت کے بعد میشا شفیع اس معاملے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن عوامی طور پر نہیں اداکارہ میشا شفیع نے دعویٰ کیا کہ اگر علی ظفر بدتمیزی پر معافی مانگیں تو وہ مسئلہ حل کرنے کو تیار ہیں۔

یاد رہے کہ میشا شفیع سے قبل ان کی والدہ صبا حمید بھی مذکورہ کیس میں جرح مکمل کر چکی ہیں جب کہ ان سے قبل علی ظفر اور ان کے تمام گواہان بھی 2019 میں ہی جرح مکمل کر چکے تھے۔

انڈسٹری میں گالیاں کس نے دیں؟ میشا شفیع کی گواہ عفت عمر سے وکیل کی جرح،کیا ملا…

اسی کیس میں میشا شفیع نے اگست 2019 میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں متعدد مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا اور پہلی مرتبہ گلوکار نے انہیں اپنے سسرالیوں میں ہونے والی پارٹی کے دوران نامناسب انداز میں چھوا تھا۔

اسی طرح ان کے شوہر محمد محمود نے جنوری 2020 میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور اب تینوں افراد سمیت میشا شفیع کے دیگر گواہوں سے بھی علی ظفر کے وکلا جرح کریں گے۔

میشا شفیع کے بعد ان کے شوہر اور ان کے دیگر گواہوں کی جرح مکمل ہوگی، جس کے بعد ممکنہ طور پر عدالت مذکورہ کیس کا فیصلہ سنائے گی۔

علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا کیس اس وقت دائر کیا تھا جب کہ اپریل 2018 میں گلوکارہ نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا، جنہیں انہوں نے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں علی ظفر نے جھوٹا الزام لگانے پر میشا شفیع کے خلاف سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس پر گزشتہ ساڑھے تین سال سے سماعتیں جاری ہیں۔

سموکنگ ویڈیو لیک ہونے پر علیزے شاہ نے بڑا فیصلہ کر لیا

Leave a reply