مودی خود نفرت پھیلانے والوں کو سوشل میڈیا پرفالو کرتے ہیں،انہیں کچھ کرنا ہوگا،اداکار نصیرالدین شاہ

ممبئی: بھارتی لیجنڈری اداکار نصیرالدین شاہ کا کہنا ہے کہ توہین آمیز بیان پر صورتحال کا ذمہ دار چینلز اور سوشل میڈیا ہے-

باغی ٹی وی : بھارتی لیجنڈری اداکار نصیرالدین شاہ نے مودی حکومت سے اپیل کی ہےکہ مودی آگے بڑھیں اور اس زہر کو روکیں،اداکار نے کہا کہ مودی خود نفرت پھیلانے والوں کو سوشل میڈیا پرفالو کرتے ہیں،انہیں کچھ کرنا ہوگا ،زہر کو بڑھنے سے روکنے کے لیے مودی کو قدم اٹھانے کی ضرورت ہے-

نوپورشرما اور نوین کمار جندل پردہلی میں بھی مقدمہ درج،گرفتاری کا مطالبہ

اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا کہ توہین آمیز بیان پر صورتحال کا ذمہ دار چینلز اور سوشل میڈیا ہیں ،توہین آمیز بیانات انتہا پسندانہ خیالات کی عکاسی کرتے ہیں،توہین آمیز بیانات دینے والی ملزمہ قومی ترجمان ہیں، کوئی ایسی مثال یاد نہیں جب کسی مسلمان نے ہندو دیوتا پر ایسا اشتعال انگیز بیان دیا ہو-

اداکار نے کہا کہ امن اور اتحاد کی بات کرنے پر جیل بھیجا جاتا ہے اور نسل کشی کی بات پر تھپڑ رسید کیا جاتا ہے،بھارت میں دہرا معیار ہے، زہر کو بڑھنے سے روکنے کی ضرورت ہے-

خیال رہے کہ بی جے پی کی مرکزی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے اسلام اور نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخانہ بیانات سامنے آنے کے بعد بھارت سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔

سعودی عرب، قطر، یو اے ای، ایران اور پاکستان سمیت مختلف ممالک نے بھارتی سفیروں کو طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی نے بھی بی جے پی رہنماؤں کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے اشتعال انگیز بیانات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

دوسری جانب حکمران جماعت بی جے پی نے اپنے رہنماؤں کے بیانات کے حوالہ سے پالیسی جاری کی ہے اور کہا ہے کہ متنازعہ بیان نہ دیئے جائیں، آئی ٹی ماہرین کی مدد سے گزشتہ آٹھ برسون ستمبر 2014 سے مئی 2023 تک بی جے پی کے رہنماؤں کے بیانات کی تحقیقات کی گئی تومعلوم ہوا کہ بی جے پی کے رہنماؤں کے تقریبا 5200 بیانات غیرضروری ہیں، ان میں سے 2700 بیانات میں حساس الفاظ استعمال ہوئے جو نہیں ہونے چاہئے تھے، بی جے پی کے 38 رہنماؤن نےمذہبی عقائد کو آٹھ برسوں میں ٹھیس پہنچائی، اس کے بعد بی جے پی نے رہنماؤں کو نفرت انگیز بیان دینے سے روک دیا، نفرت انگیز اور مذہبی عقائد کو ٹھیس پہنچانے والے بی جے پی رہنماوں میں اننت کمار ہیگڑے، شوبھا کرندلاجے، گری راج سنگھ، تتھاگتا رائے، پرتاپ سنہا، ونے کٹیار، مہیش شرما، ٹی راجہ سنگھ، وکرم سنگھ سینی، ساکشی مہاراج، سنگیت سوم وغیرہ شامل ہیں-

فیصل قریشی بھڑک گئے لیکن کس بات پہ؟

Comments are closed.