کراچی پولیس نے جامعہ ابوبکر الاسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیاء الرحمان کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مولانا ضیاء الرحمان کے قتل میں ملوث چار افراد کو پولیس نے گرفتار کیا ہے، پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے 11 خول ملے تھے، گرفتارملزمان نے واردات میں جو اسلحہ استعمال کیا وہ بھی میچ کر گیا ہے، گرفتار ملزمان سے پولیس اور حساس اداروں کی ٹیم تحقیقات کر رہی ہے،

واضح رہےکہ مولانا ضیاالرحمان جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم تھے، وہ گلستان جوہر بلاک 16 کے رہائشی تھے، انہیں 12 ستمبر کی رات پارک میں واک کے دوران قتل کیا گیاتھا، مقتول کے قتل کا مقدمہ ان کے چچا زاد بھائی عبداللہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا

گونرر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا تھا کہ ہم ان شاء اللہ مولانا ضیاء الرحمان مدنی شہید رحمہ اللہ کے قاتلوں کے حوالے مکمل انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں ان شاء اللہ عنقریب انکے قاتل گرفتار کر لیے جائیں گے

علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا تھا کہ شیخ ضیاء الرحمان کی شہادت ناقابل تلافی نقصان ھے مولانا کے قاتلوں کو گرفتار کرنا حکومت کی ذمہ داری ھے مولانا یوسف قصوری امیر مرکزیہ سندھ اس حوالے سے نمایاں اور موثر کردار ادا کر رھے ھیں انتظامیہ سے ملاقاتیں کر رھےاور میڈیا سے رابطوں میں ہیں .احتجاجی تحریک کے حوالے سے جو بھی لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا موومنٹ کی طرف سے اسکی مکمل تائید کی جائے گی ان شاء اللہ

پولیس کے مطابق یہ ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی کا واقعہ ہے جس کا مقصد ربیع الاول کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب کرنا ہے۔پولیس چیف نے واقعہ کی تفتیش کے لیے ٹیم تشکیل دینے کیلئے ہدایت جاری کردی سی ٹی ڈی نے واقعہ کے شواہد اکھٹے کرلیے ، ابتدائی تحقیقات کے دوران واقعہ میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی راکے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں-

مارگلہ ہلز،درختوں کی کٹائی پرتحقیقاتی کمیٹی قائم،پاک فوج بھی کمیٹی کا حصہ

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی اسلام آباد پولیس کے خلاف بول اٹھے

اسلام آباد جرائم کا گڑھ بن گیا، روز پولیس مقابلے، ڈکیتیاں، وجہ کیا؟ تہلکہ خیز انکشاف

Shares: