مفتی سعید کو مفتی کہتے ہوئے میری زبان ڈگمگا جاتی ہے،وکیل عمران خان
عمران خان و بشریٰ بی بی کو دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی، عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے، پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید اور اعظم خان سواتی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، بشریٰ بی بی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پی ٹی آئی خواتین بھی کمرہ عدالت موجود تھیں،
معاون وکیل نے کہا کہ رضوان عباسی ایڈوکیٹ بیرون ملک جا رہے ہیں رضوان عباسی صاحب تقریباً دلائل دے چکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کردیا،سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ نے عدت کیس میں سپریم کورٹ کی ججمنٹ کا حوالہ دیا ،او ر کہا کہ سپریم کورٹ نے عورت کی پرائیویسی اور ڈگنیٹی کو دیکھ کر فیصلہ کیا، خاور مانیکا کی جانب سے جو بیان دیا گیا وہ ڈائرکٹ ثبوت نہیں ہے،سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ کی جانب سے خاور مانیکا کا عدالت کو دیے گئے بیان کا ایک حصہ پڑھا گیا۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ایک ویڈیو انٹرویو میں خاور مانیکا کے مطابق بشریٰ بی بی ایک پاک باز خاتون ہیں، خاور مانیکا نے ویڈیو میں بشریٰ بی بی کو اپنی سابقہ اہلیہ کہا ،اپنے انٹر ویو میں خاور مانیکا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کلیئر کیا تھا، خاور مانیکا نے اپنے انٹرویو کو عدالت کے سامنے قبول بھی کیا ہے کہ انہوں نے ایسا کہا ہے، خاور مانیکا کو گرفتار کیا جاتا ہےاور کیسز بنائے جاتے ہیں اور پھر 14 نومبر 2023 کو رہا کیا جاتا ہے اور 25 نومبرکو وہ شکایت درج کرتے ہیں، طلاق ہونے کے بعد خاور مانیکا نے بشریٰ بی بی کو پاک باز عورت قرار دیا ہے، 5 سال 11 ماہ بعد خاور مانیکا کو یاد آیا کہ انہوں نے رجوع کرنا تھا
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ کی استدعا پر عدت میں نکاح کرنے کے حوالے سے مفتی سعید کا ویڈیو بیان عدالت کے سامنے چلایا گیا، عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ عورت کی اپنی عدت کے حوالے سے گواہی حتمی ہے،مفتی سعید ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنی کی ہوئی بات سے مکر گئے،اس ویڈیو بیان کو دکھانے کا مقصد مفتی سعید کے کردار کو سامنے لانا ہے،عدت کے حوالے سے سپریم کورٹ نے 39 دن کا فیصلہ دیا ہوا ہے،مفتی سعید کو مفتی کہتے ہوئے میری زبان ڈگمگا جاتی ہے، عدت کے حوالے سے دیا گیا سپریم کورٹ کا فیصلہ خود سپریم کورٹ ہی تبدیل کرسکتی ہے ، کچھ بھی سائنٹیفک مٹیریل اگر پیش کیا گیا ہے وہ معنی نہیں رکھتا،اس حوالے سے یہ سپریم کورٹ جائیں اگر اجازت ہو تو میں مفتی کی جگہ صرف ان کا نام سعید ہی کہنا چاہوں گا ، گواہوں کو نہ جاننے کا بیان اور یہ ویڈیو بیان مفتی سعید کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے کافی ہے ،مسلم فیملی لا کے سیکشن 7 پر عدالت کو بتانا چاہوں گا، قرآن کے مطابق عدت کا دورانیہ 90 دن نہیں ہے بلکہ حیض کے تین پیریڈز ہیں، صرف اس صورت میں عدت کا دورانیہ 90 ہے کہ خاتون عمر رسیدہ ہوں یا حیض کے ایام کا علم نہ ہو ، بشریٰ بی بی نے بتایا کہ اپریل 2017 میں طلاق ہوئی اور انہوں نے عدت کا دورانیہ مکمل کیا، خاور مانیکا کی 14 نومبر کو طلاق دینے کے بیان کے مطابق بھی سپریم کورٹ کے 39 دن کے فیصلے سے زیادہ دن بنتے ہیں
سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ نے عدت کیس کے گواہ لطیف کا بیان پڑھ کرسنایا،سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا ،سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ کی جانب سے طلاق دینے کے حوالے سے مختلف ججمنٹس کا حوالہ دیا گیا ، فیملی لا کے سیکشن 7 کے سب سیکشن 3 کے مطابق طلاق کے بعد اگر مرد عدت کے دورانیہ سے پہلے فوت ہوجاتا تو خاتون بیوہ کہلائیں گی،سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان پر سیکشن 7 اپلائی نہیں کرتا اور نا ہی 90 دن دورانیہ اپلائی کرتا ہے،عدالت کے سامنے عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح صرف اس بنیاد پر ہے کہ ان کا نکاح قانونی ہے یا غیر قانونی ؟
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ جو سزا دی گئی وہ اس صورت میں دی جاسکتی تھی کہ فراڈ شادی ہوتی اور ثبوت بھی موجود ہوتے، یکم جنوری 2018 کو نکاح ہوا اور عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں اس نکاح کو جائز قرار دیتے ہیں، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کے خلاف کوئی ثبوت موجود ہی نہیں ہے، ان کے پاس صرف یہی بات ہے کہ انہوں نے فروری کا نکاح مانا ہے، جو صرف ایک ایونٹ ہے، فراڈ کا مطلب کیا ہوتا ہے،فراڈ میں ایک انسان فراڈ کررہا ہو اور دوسرا جس کے ساتھ فراڈ ہورہا ہو، بتایا جائے کہ اس معاملے میں کس کے ساتھ فراڈ ہوا ہے،یہ بتا رہے کہ مفتی سعید کے ساتھ فراڈ کیا ہے،مفتی سعید تو شکایت کنندہ نہیں ہیں، کچھ بھی ریکارڈ پر موجود نہیں کہ یہ فراڈ نکاح ہے، صرف الزامات ہی ہیں، سیکشن 496 ایک 1960 کا قانون ہے، یہ قانون صرف اس لیے بنا کہ غیر مسلم بچیوں کو یا ایسی بچیوں کے ساتھ نکاح کیا جاتا جن کو بعد میں کسی فراڈ میں استعمال کیا جاتا تھا،اس کیس میں مفتی سعید کو دھوکا دیا گیا یہ بتایا جا رہا ہے، کیس کے دوران ایک وکیل غائب ہوجاتا ہے،عدالت اس معاملے کو سیریس لے، ڈنمارک جا کر وکیل صاحب کہیں کہ میں نہیں آسکتا،تو ہم کیا کریں گے؟ آپ رضوان عباسی سے بات کریں ان سے کہیں ویڈیو لنک کے ذریعے آجائیں،معاون وکیل نے کہا کہ عباسی صاحب کی فیملی ڈنمارک میں رہتی ہے انہوں نے کل عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ان کی پرسنل مصروفیت ہے۔
جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ بات کریں رضوان عباسی سے اگلے ایک 2 دن میں ویڈیو لنک کے ذریعے آجائیں،28 مئی تک انتظار نہیں کیا جاسکتا،سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کل عدالت کے سامنے انہوں نے 4 دن کا کہا کہ وہ 4 دن دستیاب نہیں ہونگے،عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنا دیاجائے،جج شاہ رخ ارجمند نے رضوان عباسی ایڈوکیٹ کی معاون وکیل سے استفسار کیاکہ رضوان عباسی سے رابطہ کرکے بتائیں کہ ای کورٹ کے ذریعے دلائل دیں،عدالت نے کیس کی سماعت رضوان عباسی کے جواب آنے تک ملتوی کردی۔
دوران عدت نکاح کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت میں نکاح کیس میں سزا سنا دی گئی،عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح غیر شرعی قرار دے دیا گیا،عمران خان اور بشری بی بی کو 7،7 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ کی سزا سنا دی گئی،
سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی
سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم
سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان
عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خالد یوسف چودھری ایڈووکیٹ نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی ، بیرسٹر سلمان صفدر، سلمان اکرم راجہ، خالد یوسف چودھری اور عثمان ریاض گل پیروی کریں گے۔اپیل میں وفاق اور خاور فرید مانیکا کو فریق بنایاگیا ہے،عمران اور بشریٰ کی جانب سے عدالت میں دائر اپیل میں مؤقف اختیار کیاگیا ہے کہ طلاق اپریل2017 میں ہوئی اور اگست2017 میں والدہ کے گھر منتقل ہوگئی تھی،طلاق کے6 سال بعد درخواست دی گئی،تین مرتبہ طلاق دینے کے بعد حق رجوع نہیں بنتا، عدالت نے دائرہ اختیار نہ ہونے کے باوجود سماعت کی اور سزا سنائی،عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ غیر قانونی، غیر اسلامی، غیر شرعی اور انصاف کے برخلاف ہے،اپیل میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدت میں نکاح کیس کے 3 فروری کے سزا کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے،ٹرائل کورٹ کا تین فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے.
بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو
حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے
حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان
میں آپکی بیویوں کے کرتوت بتاؤں گی، حریم شاہ کی دو سیاستدانوں کو وارننگ