”مجھے کیوں نکالا؟“ وٹس اپ گروپ سے نکالے جانے پر دو کروڑ کے ہرجانے کا نوٹس

0
56

وٹس اپ گروپ سے نکالے جانے پر دو کروڑ کے ہرجانے کا نوٹس پاکستان سوشل میڈیا گروپ سے نکالے جانے پر ممبر ڈسٹرکٹ بار پاکپتن، ممبر امریکن بار ایسوسی ایشن اور لائیو ممبر لاہور ہائی کورٹ زاہد خان نے پاکستان سوشل میڈیا گروپ کے ایڈمن اور نمائندہ دنیا نیوز پاکپتن افتخار علی بھٹی کے خلاف دو کروڑ کے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا ہے۔
بھارتی وٹس اپ گروپس مسلمانوں کے خلاف نفرت سے بھرگئے، جانیئے اس رپورٹ میں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نوٹس میں افتخار بھٹی کو لکھا گیا ہے کہ موکل زاہد خان کو بغیر کسی وجہ کے 2ستمبر کو گروپ سے ریموو کیا گیا۔ آپ کے اس اقدام سے موکل کی نہ صرف دل آزاری ہوئی بلکہ عزت و شہرت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔میرے موکل کا معاشرہ میں عزت کا مقام حاصل ہے اور اچھی شہرت کا حامل ہے۔میرے موکل کو ذہنی کوفت اور شہرت کو نقصان پہنچا ہے۔ عزت کا کوئی مول نہیں ہے۔

نوٹس میں بطور ہرجانہ ازالہ حیثیت عرفی ایک کروڑجبکہ بطور ہرجانہ ازالہ ذہنی کوفت ایک کروڑ کیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد خان نے کہا کہ مجھے سوشل میڈیا گروپ کا ممبر بنایا گیا ۔گروپ میں ڈیبیٹ ہوتی تھیں جس میں، میں بھی حصہ لیتا تھا ۔ گروپ میں کچھ بچوں کے جھلسنے کی خبر آئی ۔ کسی اور گروپ میں ایسی خبر آئی کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ میں نے دوسرے گروپ والی خبر مذکورہ گروپ میں شیئر کر دی۔ جس کے بعد مجھے گروپ سے نکال دیا گیا۔ صحافت میں دونوں طرف کا موقف پیش کیا جاتا ہے۔

زاہد خان کے بقول مجھے بغیر کسی وارننگ اور نوٹس کے گروپ سے نکالا گیاجس سے میری انسلٹ ہوئی۔ اس لیے میں نے دو کروڑ اور 50ہزار کے ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہے۔

افتخار بھٹی نے باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گروپ میں خبر تصدیق کے بعد آنی چاہیے۔ گروپ میں انٹیلی جنس ادارے،سینئر صحافی اور شہری شامل ہیں۔ زاہد نے غلط خبر پوسٹ کی جس کے بعد اسے گروپ سے ریموو کردیا گیا۔نوٹس تو ہمیں بھیجنا چاہیے کہ انہوں نے بغیر تصدیق کے غلط خبر کیوں دی ہے؟

Leave a reply