72 ملزمان کو شناخت پریڈ کے بعد رہا کرنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس جلاو گھیراو، ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ کا کیس۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو شناخت پریڈ کے بعد رہا کرنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق آج کسی ملزم کی شناخت پریڈ نہیں ہوئی۔ اور تمام ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جن کی کل شناخت پریڈ ہوگی۔ لہزابلا تحقیق گمراہ کن خبروں سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جوڈیشل کمپلیکس اور عدالتی عملے کی سیکیورٹی کے دوران اسلام آباد پولیس کے 63 افسران و اہلکار زخمی ہوئے جبکہ شبلی فراز مقدمے میں نامزد ملزم ہیں اور ان کے کردار کا تعین جے آئی ٹی کرے گی۔ اسلام آباد پولیس نے مزید کہا تھا کہ عدالت کی ایف 8 سے جوڈیشل کمپلیکس میں منتقلی شبلی فراز اور ان کی جماعت کے مطالبے پر عمل میں لائی گئی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اس سے پہلے دیر ہوجائے ہمیں اپنا لائحہ عمل اپنانا ہوگا ،عمران خان کے گھر دہشت گرد دندناتے پھرتے ہیں ،عمران خان دہشت گردوں کو اپنی شیلڈ بنا رہا ہے ملکی صورت حال کا پارلیمنٹ فوری نوٹس لے ,وزیراعظم
معاملہ ترجیحات کا ہے،لیپ ٹاپ کیلئے10ارب نکل سکتے ہیں توالیکشن کیلئے 20 ارب کیوں نہیں؟جسٹس اعجازالاحسن
بنے گا پکوڑا، بنے گی چائے، اسکول ہسپتال بھاڑ میں جائے،وزیراعلیٰ نے پڑھی نظم
پاکستان یارن مرچنٹس نے بجلی، گیس نرخوں میں بے پناہ اضافہ مسترد کردیا
ثانیہ سعید کو نئے فنکاروں کا کام کیسا لگتا ہے؟ اداکارہ نے کھل کر بیان کر دیا چاہے کسی کو برا لگے
ترجمان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پولیس پر مظاہرین کی طرف سے شیلنگ کی گئی اور پیٹرول بم پھینکے گئے، مظاہرین نے باقاعدہ منصوبے سے دانستہ طور پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا، ہنگامہ آرائی میں ملوث 369 افراد گرفتار کیے گئے . ترجمان نے مزید کہا تھا کہ اسلام آباد پولیس عدالتی احکامات کے تحت اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی، مقدمات عدالت میں زیر سماعت اور زیر تفتیش ہیں، اسلام آباد کیپٹل پولیس مقدمات میرٹ پر تکمیل تک پہنچائے گی، اسلام آباد پولیس کے خلاف ایک منصوبے کے تحت بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔








