ایران کے صدر کا دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری

پاکستان اور ایران نے مشترکہ اعلامیہ میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی ہے
0
96
pak iran

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ پاکستان کا 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

باغی ٹی وی : ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونو ں ممالک کے درمیان بجلی کی ترسیل اور آئی پی گیس پائپ لائن پروجیکٹ باہمی تجارت کو اگلے پانچ سالوں میں 10 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا،وزیراعظم شہبازشریف کی دعوت پر ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل 2024 تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔

ایران کے صدر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا جس میں ایران کے وزیر خارجہ بھی شامل تھے صدر رئیسی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفود کی سطح پر بات چیت کی، فریقین نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلووٴں کا جائزہ لیا علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا دورے کے دوران متعدد مفاہمت اورمعاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے، دونوں فریقین نے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کے دوروں کے باقاعدہ تبادلے کے ذریعے باہمی روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔

جھنگ میں 10 طالبہ سے زیادتی کرنے والا دوکاندار گرفتار

اعلامیہ میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان اور اسرائیلی مظالم پرموقف واضح کیا گیا جیلوں میں قید دونوں ممالک کے شہریوں کی رہائی کا بھی فیصلہ ہوا ہمسائیہ ممالک افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے افغان مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں، دونوں ممالک نے تمام افغان باشندوں کو ملکی معاملات میں شریک کرنے کا مشورہ دیا،پاکستان اور ایران نے مشترکہ اعلامیہ میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔

دونوں پڑوسیوں اور مسلم ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی، مذہبی اور تہذیبی تعلقات کو اجاگر کیاگیا،دونوں فریقوں نے علمی،ثقافتی اور سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے ذریعے ان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اپنے عزم اور لگن کا اعادہ کیا فریقین نے تسلیم کیا کہ پاکستان ایران مشترکہ سرحد ‘امن اور دوستی کی سرحد’ ہونی چاہیے۔

بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں شرمناک حد تک بڑھ چکی ہیں،امریکا

فریقین نے خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے سیاسی، فوجی اور سیکیورٹی حکام کے درمیان باقاعدہ تعاون کا اعادہ کیا فریقین نے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا،سرحدی منڈیوں کے قیام سمیت مشترکہ ترقی پر مبنی اقتصادی منصوبوں کے ذریعے اپنی مشترکہ سرحد کو ‘امن کی سرحد’ سے ‘خوشحالی کی سرحد’ میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

توانائی کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا گیاجس میں بجلی کی تجارت، بجلی کی ترسیل اور آئی پی گیس پائپ لائن پروجیکٹ شامل ہیں،دونوں رہنماوٴں نے اپنی باہمی تجارت کو اگلے پانچ سالوں میں 10 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔دونوں فریقوں نے ایک طویل مدتی پائیدار اقتصادی شراکت داری اور باہمی تعاون پر مبنی علاقائی اقتصادی اور روابط کے ماڈل کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان اور ایران کو نئے معاہدوں میں پیشرفت کی صورت میں نئی پابندیوں …

واضح رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا دورہ کیا،مہمان صدر پیر کو اسلام آباد پہنچے، انھوں نے پاکستانی عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کی۔ اس کے علاوہ لاہور اور کراچی کا دورہ بھی کیا۔

Leave a reply