نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

0
33
high court

نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے خلاف ہے، پارلیمنٹ کی موجودگی آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا،قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع نہیں ہوسکتی،نیب ترمیمی آرڈیننس2021 غیر قانونی غیر آئینی ہے،عدالت نیب ترمیمی آرڈیننس 2021کو کالعدم قرار دیا جائے،

قبل ازیں ن لیگ نے نیب کے مجوزہ آرڈیننس کو مسترد کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی ،قرارداد مسلم لیگ(ن) کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان نیب کے مجوزہ ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرتا ہے، یہ کالا قانون ہے،حکومت اپنے انتقامی ایجنڈے کی تکمیل کےلیے یہ آرڈیننس لے کر آئی ہے،چیئر مین نیب کو گھر جانا چاہیے، ن لیگ متنازعہ آرڈیننس کی ہر سطح پر مخالفت کرے گی،مسلم لیگ(ن) نیب آرڈیننس کو ہر قانونی فورم پر چیلنج بھی کرے گی

مجوزہ آرڈیننس کے مطابق صدر کو 4 سالہ مدت مکمل ہونے پردوبارہ چئیرمین نیب کو تعینات کرنے کا اختیار مل گیا ہے،ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کو ہٹانے کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرنا ہوگا، نئے مستقل چیئرمین نیب کیلئے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر بھی غور ہوسکے گا، مجوزہ آرڈیننس کے تحت موجودہ چیئرمین نیب نئے کی تعیناتی تک برقرار رہیں گے، چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریقہ کار میں پارلیمانی کمیٹی پہلی بار شامل کی جا رہی ہے۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت کریں گے، نیب ترمیمی آرڈیننس کےلیے قائم کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی تجویز دی تھی۔

@MumtaazAwan

پنڈورا پیپرز میں 700 لوگوں کا نام ،جو نواز شریف کے ساتھ ہوا وہی ہونا چاہئے، شاہد خاقان عباسی

پنڈورا لیکس میں پاکستانی میڈیا مالکان کے نام بھی سامنے آ گئے

پینڈورا پیپرز میں ملوث وزرا کو عمران خان فارغ نہیں کریں گے،اہم شخصیت کا دعویٰ

پنڈورا لیکس کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کا سیل قائم کر دیا

نیب ترمیمی آرڈیننس پارلیمنٹ ہی نہیں عدلیہ پر بھی حملہ ہے،شہباز شریف

Leave a reply