سپریم کورٹ نے اثاثے چھپانے پر رکن اسمبلی کی نااہلی کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اثاثے چھپانے، غلط بیان حلفی پر نا اہل ہوئے۔ کاغذات نامزدگی میں تفصیلات چھپانے نے سسٹم اور لوگوں کو کرپٹ بنایا۔
جج ارشد ملک ویڈیواسکینڈل ،سپریم کورٹ نے تمام درخواستیں خارج کر دیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں امیدواروں کو کوئی بھی رعایت تباہ کن ہو گی، امیدواروں کو پہلے ہی بہت رعایت مل چکی ہے، امیدواروں کو کاغذات نامزدگی میں رعایتی نمبروں سے پاس کرنے کے اچھے نتائج نہیں نکلے۔ سپیریم کورٹ کے فیصلے میں نوازشریف نا اہلی کیس کا بھی حوالہ دیا گیا، فیصلے میں کہا گیا کہ نوازشریف نے 2013ء کاغذات نامزدگی میں کیپیٹل ایف زیڈ ای سے قابل وصول اثاثے چھپائے۔اثاثے چھپانے اور غلط بیان حلفی پر نوازشریف نااہل ہوئے، عوامی نمائندگی ایکٹ اور آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت صادق و آمین نہیں تھے، عوامی عہدیدارکا جان بوجھ کراثاثے چھپانا اورغلط بیان حلفی دینا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
پولیس کی گواہی، سپریم کورٹ نے ایسے ریمارکس دیئے کی پولیس کی خوشی کی انتہا نہ رہی
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ جی ڈی اے کے رکن اسمبلی معظم علی خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اور زیر کفالت افراد کے اثاثے چھپائے، معظم علی نے غلط بیان حلفی جمع کرایا جو بڑا جرم ہے۔ معظم علی خان کی طرف سے اثاثے چھپانے کی وجوہات قابل قبول نہیں، ان کی نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے تحریر کیا۔
نفرت انگیزمواد پھیلانے کے مجرم کی بریت کی درخواست مسترد
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر سندھ اسمبلی کے منتخب رکن معظم علی خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کاحکم جاری کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیا ہے اورالیکشن کمیشن کوہدایت کی ہے کہ حلقہ میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔ یاد رہے کہ معظم علی الیکشن 2018ء میں حلقہ پی ایس 11 لاڑکانہ 2 سے کامیاب ہوگئے تھے تاہم مخالف امیدوار ندا کھوڑو نے اثاثے چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کی کامیابی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر ہائیکورٹ نے معظم علی خان کے حق میں فیصلہ دیا۔ جس پر ندا کھوڑو نے ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔
کے پی کے میں شجرکاری پرسپریم کورٹ کے ریمارکس جان کر ہوں حیران
جمعرات کو عدالت نے ندا کھوڑو کی درخواست منظور کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کا فیصلہ معطل کردیا اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ معظم علی کو ڈی نوٹیفائی کرکے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں .