اسلام آباد ہائیکورٹ نواز شریف کی وطن واپسی کا معاملہ،نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی،وکیل امجد پرویز نے کہا کہ حفاظتی ضمانت کی درخواست ہے نواز شریف سرنڈر کرنا چاہتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ابھی آپ کا اسٹیٹس کیا ہے؟ وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ابھی اشتہاری کا اسٹیٹس ہے، لیکن عدالتی فیصلے موجود ہیں سرنڈر کرنے پر پروٹیکشن دی گئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کس فیصلے کی آپ بات کر رہے ہیں؟ وکیل امجد پرویز نے کہا کہ عاصمہ عالمگیر کا کیس ہے جس میں فیصلہ ہوا تھا،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پراسیکیوشن کے بعد حفاظتی ضمانت دی گئی تھی ؟وکیل امجد پرویز نے کہا کہ جی پراسیکیوشن کو سن کر حفاظتی ضمانت دی گئی تھی ، میں نے اس ملک کی کسی عدالت کی ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا ،میرے خلاف جتنے کیس بنے میں خود پیش ہوتا رہا ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ تو اس طرح کہہ رہے ہیں کہ terrible کام ہائیکورٹ نے کیا ہے کہ عدم پیروی اپیل خارج کردی ،

عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کب واپس آ رہے ہیں ، اعظم نذیر تارڑ نے عدالت میں کہا کہ 21 اکتوبر کو نواز شریف واپس آ رہے ہیںَ، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نیب کی طرف سے کوئی ہے؟ نیب پراسیکیوٹر فوری عدالت کے سامنے پیش ہو گئے اور کہا کہ نواز شریف واپس آنا چاہتے ہیں تو آنے دیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نیب پراسیکیوٹر پراظہارِ برہمی کیا اور کہا کہ اگر یہی ہدایات ہیں تو اپیلوں کی پیروی کیوں کر رہے ہیں؟ کل تو آپ کہیں گے اپیلیں ہی کالعدم قرار دے دیں،نیب کو کیا پہلے ہی ہدایات ملی ہوئی ہیں؟یہ کرنا ہے تو پھر چیئرمین نیب سے پوچھیں آج ہی نوازشریف کی سزائیں کالعدم بھی کر دیتے ہیں،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ جب اپیل فکس ہو گی تو اس وقت ہدایات لے کر دلائل دیں گے،

عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کر دی،عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کر لیا

قبل ازیں سابق وزیر اعظم  نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی،نواز شریف کی ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں حفاظتی ضمانت دائر کی درخواست دائر کی گئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حفاظتی ضمانت دائر کی درخواست دائر کی گئی،نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے کیسز کا سامنا کرنا چاہتے ہوں عدالت پہنچنے کے لیے گرفتاری سے روکا جائے،درخواست پر سماعت کے لیے آج ہی بینچ بنا کر سماعت کرنے کی استدعا کی گئی.درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اسپیشل فلائٹ سے اسلام آباد آرہے ہیں،

نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر ہونے کے بعد نیب کےپراسیکیوٹر بھی عدالت پہنچ گئے،نواز شریف کی لیگل ٹیم عدالت پہنچ گئی،نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی دونوں درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کوئی اعتراض عائد نہیں کیا رجسٹرار آفس نے 3333/2023 اور 3334/2023 نمبر الاٹ کردیا گیا ، نواز شریف کی درخواست پر آج ہی بنچ تشکیل اور سماعت کا امکان ہے

نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی دونوں درخواستیں آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کی دائری برانچ نے نوٹ بنا کر چیف جسٹس کے سیکرٹری کو بھجوا دیا، رجسٹرار آفس کے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ” پٹشنر کی جانب سے درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے ”

ن لیگی رہنما عطا تارڑ بھی اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے۔اس موقع پر عطا تارڑ نے صحافیوں کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکارکیا صرف کہا کہ "میں صرف قانونی ذمہ داری پوری کرنے آیا ہوں” اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف نے اسپیشل اٹارنی عطا تارڑ کے ذریعے دونوں درخواستیں دائر کیں عطا تارڑ نے بطور اسپیشل اٹارنی ہائی کورٹ میں بائیو میٹرک کرائی.

مسلم لیگ ن نے حکمت عملی کے تحت آج درخواست دائر کی ہے اگر عدالت نے پہلے سرنڈر کرنے کا حکم دیا تو نواز شریف لاہور کی بجائے پہلے اسلام آباد لینڈ کریں گے،اسکے بعد لاہور آئیں گے،

نواز شریف کو ایون فیلڈ کیس میں دس سال اور العزیز یہ کیس میں سات سال سزا سنائی گئی تھی،23 جون 2021 ہائیکورٹ اسلام آباد نے عدم پیشی پر نواز شریف کی اپیلیں خارج کر دی تھیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا،ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں پاکستان واپس آنے پر اپیلوں کی بحالی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی ہے،حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت کے سامنے پیش ہونے کی استدعا کی جائے گئی،توشہ خانہ کیس اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بھی نواز شریف کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے

نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی 

 نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،

 نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا پارٹی باہمی مشاورت سے کرے گی

پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے، پاکستان آمد پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا 

سابق وزیراعظم نواز شریف لندن میں4 سال رہنے کے بعد 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچ رہے ہیں،پارٹی ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے اسلام آباد کے بجائے لاہور آنے کا فیصلہ کیا ، ،نواز شریف نے مرکزی قیادت کو استقبال کے لئے ٹاسک سونپ دیا ہےمریم نواز استقبالی معاملات کی نگرانی کر رہی ہیں، اور تنظیمی عہدیداران کو استقبالیہ جلسے میں زیادہ سے زیادہ لوگ لانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

Shares: