سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاسپورٹ جاری کر دیا گیا-
باغی ٹی وی : ذرائع کے مطابق نواز شریف کسی بھی وقت پاکستان آ سکتے ہیں نواز شریف کو جاری کئے گئے پاسپورٹ کی مدت 10سال ہے نواز شریف کو عام پاسپورٹ جاری کیا گیا، نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا –
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق معزول وزیر اعظم نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست ناقبل سماعت قرار دی تھی
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کو طلب کر لیا
عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ نواز شریف ایک اشتہاری مجرم ہے، حکومت کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکا جائے چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا تھا کہ کیا وفاقی حکومت نے کوئی آرڈر پاس کیا ہے ؟ عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا تھا وفاقی حکومت نے کونسا آرڈر پاس کیا ہے؟ وکیل نے کہا تھا کہ یہ درخواست وفاقی حکومت کے پاس بھیج دیں۔
جس کے جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ غیر ضروری چیزوں کو کیسے بھیج دوں؟ کیوں نہ آپ کی درخواست کو جرمانے کے ساتھ خارج کر دوں؟ بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دی تھی اور پٹیشنر وکیل پر5 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا
وزیراعظم کی سعودی عرب روانگی، پی آئی اے کو یومیہ کتنا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے؟
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا تھا کہ محض اخباری تراشوں کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے، سزا یافتہ اشتہاری کے لیے لازم ہے کہ وہ جیل جاکر سرنڈر کرے ہم شک نہیں کرسکتے کہ حکومت سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے خلاف جائے گی، درخواست کے ساتھ کوئی ٹھوس مواد موجود نہیں، لہذا درخواست غیر ضروری قرار دے کر خارج کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے بڑے بھائی میان نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ اور اسحاق ڈار کو عام پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ لندن میں پاکستانی مشن کو دونوں پاسپورٹ جاری کرنے کے احکامات دیے گئے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف اور اسحاق ڈار کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہو چکی ہیں۔ اسحاق ڈار کا پاسپورٹ ساڑھے تین سال قبل منسوخ کرا دیا گیا تھا ۔