سابق وزیراعظم نواز شریف چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی کے بعد پاکستان واپس آ رہے ہیں

نواز شریف اسلام آباد پہنچیں گے جہاں سے وہ لاہور آئیں گے اور جلسے سے خطاب کریں گے،نواز شریف کی آمد پر پاکستان کی وزارت داخلہ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو واپسی پر وی وی آئی پی پروٹوکولز کے تحت سیکیورٹی فراہم کی جائے گی

مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو وی وی آئی پی سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست دی تھی جس کو وزارت داخلہ نے منظور کر لیا، نواز شریف کو ی وی وی آئی پی پروٹوکولز کے تحت سیکیورٹی کے احکامات جاری کیے گئےہیں، نواز شریف کے اسلام آباد اور لاہور میں نقل و حرکت کے دوران رینجرز، ایف سی اور پولیس کی نفری تعینات ہوگی.

سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف کا ٹیلی فونک رابطہ ہو اہے

نواز شریف کا استقبال،خصوصی ٹرین کراچی سے روانہ

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو 21 اکتوبر کو پاکستان واپسی پر ائیرپورٹ پر گرفتار کرنے سے 24 اکتوبر تک روک دیا ، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کئے، عدالت نے نواز شریف کو 24 اکتوبر کو ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا.

 پنڈال میں جلسے کے شرکا کی آمد کا سلسلہ شروع 

نواز شریف کی آمد،طیارے پھینکیں گے پھول

نواز شریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی 

 نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،

نواز شریف کا استقبال،11 ہزا ر گاڑیاں آنے کا امکان

نواز شریف کا وطن واپسی پہنچنے پر ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتی امرا جانے کا امکان

Shares: