نگراں حکومت کیلئے اکاؤنٹ خسارے جیسا بڑا چیلنج

0
38
state bank of pakistan

نگراں حکومت کے لئے ایک اور بڑا چیلنج کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو سرپلس میں لانا بھی ہے کیونکہ چار ماہ مسلسل سرپلس رہنے کے بعد کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں آگیا اور اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق مسلسل 4 ماہ مسلسل کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہنے کے بعد کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں چلا گیا ہے.

جبکہ جون کے مقابلے جولائی میں تجارتی خسارہ 99 فیصد بڑھ کر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا، جبکہ جون میں تجارتی خسارہ 1 ارب 5 کروڑ ڈالر تھا۔ تاہم رپورٹ کے مطابق جون کے مقابلے جولائی میں برآمدات 2 ارب 11 کروڑ ڈالر پر برقرار رہیں۔

علاوہ ازیں جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ 80 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم یاد رہے کہ اتحادی حکومت میں گزشتہ مالی سال اخراجات 2 ہزار 860 ارب روپے بڑھ گئے تھے اور ایک سال میں سود کی ادائیگیوں میں 2 ہزار 649 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، جب کہ دفاعی اخراجات 176 ارب روپے بڑھ گئے۔ وفاقی وزارت خزانہ نے فسکل آپریشن رپورت 2022-23 جاری کی جس کے مطابق اتحادی حکومت میں گزشتہ مالی سال اخراجات 2 ہزار860 ارب روپے بڑھ گئے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا. راجہ پرویز اشرف
تشدد سے پاک معاشرے کے فروغ کی طرف جانا ہو گا،مولانا عبدالخبیر آزاد
نگران وزیر تجارت کا سرکاری مراعات نہ لینے کا اعلان
عوام مشکل میں،ہمیں اخراجات بڑھانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں،مرتضیٰ سولنگی
عمران خان کو بچانے میں کردار ادا کریں، تحریک انصاف نے امریکہ سے مدد مانگ لی
علاوہ ازیں رپورٹ کے مطابق ایک سال میں سود کی ادائیگیوں میں 2 ہزار 649 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا، اور گزشتہ مالی سال دفاعی اخراجات 174 ارب روپے بڑھے، جب کہ گزشتہ مالی سال بجٹ خسارے میں 1261 ارب 55 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مالی سال 2022-23 میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد رہا، جب کہ مالی سال 2021-22 میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.9 فیصد تھا، گزشتہ مالی سال2022-23 کل آمدنی9633 ارب روپے رہی۔

Leave a reply