نور مقدم نے نکلنے کی کوشش کی تو افتخار نے کیوں روکا؟ عدالت کا استفسار

0
105

اسلام آباد ہائیکورٹ ، نور مقدم کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت13 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی

سزا یافتہ مجرم چوکیدار افتخار کے وکیل کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دلائل دیئے گئے،وکیل نے کہا کہ افتخار کی وقوعہ کی جگہ پر موجودگی ثابت ہے لیکن وہ ملازم ہے افتخار گھریلو ملازم ہے اس کو کچھ بھی معلومات نہیں تھیں، عدالت نے استفسار کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں آپ کا کردار آیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ چوکیدار کا کام ہی دروازہ کھولنا اور بند کرنا ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ جب نور مقدم نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی تو افتخار نے کیوں روکا؟گھریلو ملازم ہونے کا مطلب یہ نہیں مالک کوئی غیر قانونی کام کہے گا تو وہ کر لے گا، وکیل نے کہا کہ نور مقدم کا اس گھر مستقل آنا جانا تھا،

عدالت نے کہا کہ ظاہر جعفر زبردستی نور مقدم کو گھر کے اندر لے گیا افتخار گیٹ پر موجود تھا بنیادی طور پر ٹرائل کورٹ کی فائنڈنگ ڈی وی آر کی بنیاد پر ہیں، وکیل نے کہا کہ چوکیدار 20 ہزار ماہانہ تنخواہ لیتا تھا ،وہ مالک کے دوست کو ٹچ بھی نہیں کر سکتا،عدالت نے کہا کہ ڈی وی آر کے مطابق نور مقدم نے کہا کہ مجھے جانے دو، اس نے نہیں جانے دیا، سی سی ٹی وی کے مطابق اگر نور مقدم جانا چاہ رہی تھی چوکیدار نے روکا تو کیا یہ اغوا نہیں ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسٹیٹ کونسل کو ڈی وی آر سے متعلق آگاہ کرنے کی ہدایت کردی، عدالت نے سٹیٹ کونسل کو ہدایت کہ ڈی وی آر فراہمی کے لیے آرڈر پاس کردیں گے، وکیل نے کہا کہ افتخار نے نور مقدم کو روکا نہیں بلکہ گیٹ بند کیا ہے، عدالت نے کہا کہ ضروری نہیں کوئی مرضی سے آئے تو وہ اغوا نہیں ہو سکتا،اغوا اس وقت شروع ہو جاتا ہے جب کسی کو غیر قانونی وہاں سے نکلنے سے روک دیا جائے

نور مقدم کیس اور مبشر لقمان کو دھمکیاں، امریکہ کا پاکستان سے بڑا مطالبہ، ایک اور مشیر فارغ ہونے والا ہے

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

آج ہمیں انصاف مل گیا،نور مقدم کے والد کی فیصلے کے بعد گفتگو

انسانیت کے ضمیرپرلگے زخم شاید کبھی مندمل نہ ہوں،مریم نواز

مبارک ہو، نور مقدم کی روح کو سکون مل گیا، مبشر لقمان جذباتی ہو گئے

نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل

قبل ازیں نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی سزا بڑھانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی اپیل دائر کردی گئی ہے مدعی مقدمہ شوکت مقدم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موقف اپنایا کہ مجرم جان محمد اور افتخار کی سزا بھی بڑھانے کی اپیل کی جبکہ شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے تین اپیلیں دائر کیں اپیل میں استدعا کی گئی کہ مجرم ظاہر جعفر کے خلاف ڈیجیٹل شواہد موجود ہیں، ٹرائل کورٹ نے کم سزا دی، مجرموں کی سزا قانون کے مطابق بڑھائی جائے

اسلام آباد ہائیکورٹ میں گیارہ ملزمان کے خلاف اپیل دائر کی گئی،گیارہ ملزمان میں سے نو ملزمان کو بری کیا گیا جبکہ دو ملزمان کوکچھ دفعات کے تحت سزا نہیں دی گئی جان محمد اور افتخار کی اپیل الگ ہے،جن دفعات میں انکو سزا نہیں دی گئی انکو مزید سزا دینے کی اپیل کی گئی ہے

Leave a reply