سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 765kv ڈبل سرکٹ ٹرانسمشن لائن داسو ہائیڈرو پاور سٹیشن سے اسلام آبادگرڈ اسٹیشن تک کی تعمیر، اس کے ٹینڈرنگ کے طریقہ کار، اب تک ہونے والے کام کی موجودہ صورتحال،و رک آرڈر، مکمل ہونے کا سرٹیفکیٹ ، کام کرنے والی کمپنیوں کے تجربہ، بڈنگ کے عمل میں حصہ لینے والی کمپنیوں کی تعداد وغیر کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہ ان امور کے حوالے سے کمیٹی 6 ماہ سے معاملات کا جائزہ لے رہی ہے۔ گزشتہ روز منعقد ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا تھا اور متعلقہ اداروں سے کچھ ضروری دستاویزات طلب کیے تھے۔ قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ جو دستاویزات طلب کیے گئے تھے وہ فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ مانسہرہ اور اسلام آباد کے حوالے سے دستاویزات جلد کمیٹی کو فراہم کر دیئے جائیں گے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ منصوبے پر ولڈ بینک کی گائیڈ لائن کے مطابق عمل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ورلڈ بینک کی دستاویزات اور ایویلیشن رپورٹ بھی فراہم کر دی گئی ہے۔ چیف انجینئر نے کمیٹی کو منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کا معاہدہ 16 اگست2013 کو ہوا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ منصوبے پر سائینو ہائیڈرو اور گوپا کمپنیوں نے کام کیا۔ دونوں کمپنیوں کی استعداد اتنی نہیں تھی کہ وہ اس منصوبے پر کام کر سکے۔ جس پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے کہا کہ جب ادارے کو معلوم ہوگیا تھا کہ متعلقہ کمپنیاں اس کا م کی اہلیت نہیں رکھتی تو شروع میں ہی ایکشن لیا جاتا۔ بدقسمتی کی بات ہے انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے ہیں۔ این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے بھی آنکھیں بند کر لیں اور وزارت کے لوگ بھی اس کرپشن میں شامل رہے جو بورڈ کا کام تھا اسے وقت پر احسن طریقے سے کرنا چاہیے تھا۔ بورڈ کو ایشوز کا علم ہی نہیں اعتراضات کو دور کرنا چاہیے تھا اسی وقت فیصلہ کرتا مگر ملک کے ساتھ ذیادتی کی گئی ہے۔
اراکین کمیٹی نے کہا کہ ان امور پر کافی بحث ہو چکی ہے۔ چیئرمین کمیٹی متعلقہ اداروں کو معاملات کے حوالے سے ہدایات دیں۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس منصوبے پر گو پا کے کام کرنے کی استعداد نہیں تھی نہ ہی اس کام کے لئے ان کا متعلقہ تجربہ پورا تھا۔ فراہم کردہ دستاویزات کے مطابق کمپنی ان کاموں کی اہل ہی نہیں اور قانون کے مطابق منصوبے کی ہر لاٹ کے لئے علیحدہ علیحدہ دستاویزات ہوتے ہیں۔ کمیٹی کسی بھی قسم کی کرپشن کو بالکل بھی سپورٹ نہیں کر ے گی۔ ادارہ ورلڈ بینک کو لکھے کہ سائینو ہائیڈرو اور گوپا کو بلیک لسٹ کیا جائے اور این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے خلاف سخت ایکشن لے اور وزارت کے دیگر لوگ جو بھی اس کرپشن میں شامل ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائیں۔ ورلڈ بینک ان کمپنیوں کی جگہ کسی اور کو ری ٹینڈرنگ کریں۔ ادارے کے پاس تمام کمپنیوں کی کوالیفیکیشن موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاٹ ٹو میں بھی چیزیں واضح ہیں کہ وہ کمپنیاں کوالیفائی نہیں کرتیں۔آئندہ اجلاسوں میں بھی باقی لاٹوں کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے کل بھی معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے جو ہدایات دی تھیں ان بھی عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ قائمہ کمیٹی کے کل کے ہونے والے اجلاس میں طے ہوا تھا کہ بے ضابطگیوں کے کافی ثبوت موجود ہیں جو سابقہ BoD، NTDC اور M/s GOPA Intec بطور کنسلٹنٹ کر رہے ہیں۔ اس لیے کمیٹی نے پاور ڈویژن کو مبینہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی اور کیس کو ایف آئی اے یا نیب کو بھیج کر ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی سفارش کی۔ مزید برآں، قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا اور پاور ڈویژن کو ہدایت کی تھی کہ وہ کنٹریکٹ دینے میں ہونے والی بے ضابطگیوں سے آگاہ کرنے کے لیے ورلڈ بینک کو خط لکھے۔
ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی
زمان پارک کی جادوگرنی، عمران پر دس سال کی پابندی حسان نیازی کہاں؟ پتہ چل گیا
لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان
لوگ لندن اورامریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو
الیکشن کیلیے تیار،تحریک انصاف کا مستقبل تاریک،حافظ سعد رضوی کا مبشر لقمان کوتہلکہ خیز انٹرویو
بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف
اینکر پرسن مبشر لقمان اوورسیز پاکستانیوں کی آواز بننے کے لئے میدان میں آ گئے
شہبا ز شریف نے جب تک حکومت چلانی اب مولانا نے نخرے ہی دکھانے ہیں