او آئی سی ہنگامی اجلاس؛ قرآن پاک کی بے حرمتی ناقابل قبول قرار

0
41
OIC

سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، جو آج سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد ہوا، جس اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ جبکہ اعلامیے کے مطابق اوآئی سی اجلاس میں سویڈن میں عیدالاضحیٰ کے موقع پرقرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعے اور اس کے مضمرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شرکاء نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کو قابل نفرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب پوری امت مسلمہ عید الاضحیٰ منا رہی تھی اور دوسری جانب قرآن پاک کو جلانے جیسی گھناونی اور ناقابل برداشت حرکت کی گئی جس سے پوری مسلمان دنیا کے دل دکھی ہوئے۔

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت پرزوردیا ہے اور کہا ہے کہ مذہبی منافرت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی قوانین پر عمل کو یقینی بنانا ناگزیر ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سویٹزرلینڈ کے اعلی سطح وفد اگلے ہفتے پاکستان دورے کا امکان
سعودی شہزادہ طلال بن عبدالعزیز آل سعود سپردخاک
دو گروپوں میں تصادم، 4 افراد جاں بحق
دو فریقین کی خونخوار لڑائی میں 14 افراد زخمی،5 کی حالت تشویش ناک
صادق سنجرانی کا چیئرمین سینیٹ کی تاحیات مراعات کا بِل واپس لینے کا فیصلہ
پی ٹی آئی نے 17 رکنی کراچی نگراں کمیٹی کا اعلان کر دیا
سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طہٰ کا کہنا تھا کہ تمام اسلامی ممالک قرآن پاک اور پیغمبر اسلام کی توہین کے واقعات کی روک تھام کے لئے اجتماعی اقدامات کریں، ہمیں بین الاقوامی قانون کے فوری اطلاق کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کو مسلسل یاد دہانی کرانی چاہیے، یہ قانون واضح طور پر مذہبی منافرت کی حمایت کی ممانعت کرتا ہے۔

اجلاس میں پاکستان ، ترکیہ، آذربائیجان ،اردن، سعودی عرب اور بحرین نے شرکت کی سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طہٰ کا کہنا تھا کہ قرآن پاک،پیغمبر اسلام کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں،بین الااقوامی قانون منافرت کو پھیلنے سے روکتا ہے،بین الا قوامی قانون کے فوری اطلاق کرنے کی ضرورت ہے،تمام اسلامی ممالک مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور اقدامات کریں،

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اتوار کے روز کہا کہ سٹاک ہوم میں ایک مسجد کے باہر قرآن کو نذرآتش کرنے پر احتجاج میں ایران نے سویڈن میں نئے سفیر کو بھیجنے سے روک دیا ہے امیرعبداللہیان نے اتوار کو ٹویٹر پر کہا، "اگرچہ سویڈن میں نئے سفیر کی تقرری کے لیے انتظامی طریقہ مکمّل ہو گیا ہے، لیکن سویڈن کی حکومت کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے لیے اجازت نامہ جاری کرنے کی وجہ سے انھیں بھیجنے کا عمل روک دیا گیا ہے۔”انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ایران کب تک سویڈن میں سفیر بھیجنے سے گریز کرے گا۔

Leave a reply