پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کیلئے وقت کم ہے جلد از جلد پچیس سے تیس کھلاڑیوں کا پول بنایا جائے۔جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کیلئے جن کھلاڑیوں کو ایونٹ کیلئے لے کر جانا ہے ان کو پول میں شامل کریں اور میگا ایونٹ کی تیاری شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم منیجمنٹ نے نیوزی لینڈ کے خلاف جو روٹیشن پالیسی بنائی وہ اچھا فیصلہ تھا، اس فیصلے کے سودمند نتائج سامنے آئیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ چھ سات سال میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے بہت کام کیا گیا تھا، ٹاپ ٹیمیں پاکستان آکر کھیل چکی ہیں اب بھارت کا یہاں نہ آنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

کراچی میں جناح کالج گراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس ایونٹ کا میزبان پاکستان ہے وہ ایونٹ پاکستان میں ہی ہونا چاہیے. انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور ایشین کرکٹ کونسل کو اس معاملے پر پاکستان کی مدد کرنی چاہیے، تقریباً ہر ٹیم پاکستان آرہی ہے، یہ پاکستان کا حق بنتا ہے کہ جو کرکٹ پاکستان کو ملی وہ پاکستان میں ہی ہو۔

سرفراز احمد نے مزید کہا کہ پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے بہت جدوجہد کی ہے مشکل وقت بھی دیکھا ہے، ملک میں کرکٹ کی بحالی کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ، میڈیا، سکیورٹی فورسز اور ایجنسیوں کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاکستان نہ آنے پر ہر اس ٹیم کو پاکستان کی سپورٹ کرنی چاہیے جو یہاں آکر کرکٹ کھیل چکی ہے، پاکستان کی مہمان نوازی بہت مشہور ہے اور اس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
سابق کپتان نے کہا کہ یہ بات ہی نہیں ہونی چاہیے کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا جس طرح اسٹیو اسمتھ جو روٹ دنیا کے صف اول کے کرکٹر یہاں کھیل کر گئے اسی طرح پاکستان کے لوگ بھارت کو بھی کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں اور پاک بھارت کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں۔

Shares: