کتنا بھی دباؤہو پاک چین تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے:یک قلب یک جان:چین اورپاکستان:وزیراعظم کاچینی ٹی وی کوانٹریو

0
31

اسلام آباد:دنیا سن لے :کتنا بھی دباؤ ہو پاک چین تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے:یک قلب یک جان:چین اورپاکستان: وزیراعظم کی چینی ٹی وی کوانٹریو،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے کتنا بھی دباؤ ہو پاک چین تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چینی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان سب کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے ہم جابندار کیوں بنیں، پاک چین تعلقات صرف حکومتی سطح پر نہیں عوامی سطح پر بھی ہیں۔

وزیراعظم نے دنیا کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمارا فطری اتحادی ہے صرف اتحادی نہیں بلکہ دنیا کے لیے واضح پیغام ہے کہ چین اورپاکستان یک قلب یک جان ہے

وزیراعظم نے دنیا کوباورکرایا کہ نہ تو وہ کسی سے ڈرنے والے ہیں اورنہ ہی جھکنے والے ، اپنے فیصلے خود کرتےہیں کسی کے محتاج نہیں‌

وزیراعظم نے کہا کہ چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا، مغربی ممالک کا پاکستان پر دباؤ ڈالنا نامناسب ہے، کسی بھی دباؤ کے باوجود چین سے تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے چین کے خلاف علاقائی اتحاد قائم کیا ہے، امریکی اتحاد میں بھارت اور دیگر ممالک شامل ہیں، امریکا کا پاکستان جیسے ممالک کو جانبدار ہونے پر مجبور کرنا زیادتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نامناسب رویہ ہے کہ پاکستان جیسے ممالک کو جانبدار ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے، امریکا اور یورپی ممالک کا جانبدار ہونے کے لیے دباؤ ڈالنا غیرمناسب ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نے ویکسین فراہمی میں چین کی پاکستان کو جاری مدد اور ویکسین کی تیاری کے عمل میں سہولت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین کاتعاون کورونا کےمقابلہ کےلیےپاکستان کی کوششوں کومزیدتیزکرےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ممالک کےساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن مغربی طاقتوں کا پاکستان پر کسی ایک اتحاد کو چننے کیلئے دباؤ ڈالنا ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارت کے ذریعے چین کیساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پاکستان کا معاشی مستقبل ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں تعلقات کی مضبوطی کےلیےاجتماعی اور انتھک کوشش کی گئی، دونوں ملکوں نےتعلقات آل ویدراسٹریٹجک کوآپریٹوپارٹنرشپ میں تبدیل کردیے۔

Leave a reply