پاک فوج نے سیلاب میں پھنسے 700 مثاترین خاندانوں کو ریسکیو کرلیا

0
29

پاک فوج کے دستے بلوچستان اور گلگت بلتستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی مدد کرنے میں پیش پیش ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق: پاک فوج اور ایف سی بلوچستان کی ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ آبادی کو بنیادی غذائی ضروریات اور طبی امداد فراہم کرنے میں مسلسل مصروف عمل ہیں۔

متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹرنگ پمپوں اور ٹینکروں کے ذریعے سے پانی نکالا جا رہا ہے۔

بولان، لسبیلہ، اوتھل، جھل مگسی اور غذر میں سیلاب کے دوران پھنسے 700 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔


پاک فوج نے ان علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ بھی لگائے ہیں جہاں لوگوں کو طبی سہولیات اور مفت ادویات فراہم کی جارہی ہیں خضدار اور دیگر متاثرہ علاقوں میں 7.5 ٹن غذائی اشیاء، پناہ گاہیں اور دیگر امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے۔

امدادی سرگرمیوں اور سیلاب کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بلوچستان کے مختلف مقامات پر اسٹینڈ بائی ریسپانس ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔آئی ایس پی آر کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ: دو ہیلی کاپٹر کراچی سے بلوچستان کے متاثرہ علاقوں کے لیے روانہ کیے گئے ہیں۔ان ہیلی کاپٹروں نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بھی کوشش کی لیکن خراب موسم کی وجہ سے پرواز نہیں کر سکے تھے۔

ہیلی کاپٹر اب پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہے اور ضروری امدادی سامان بھی منتقل کیا جارہا ہے۔جنرل آفیسر کمانڈنگ نے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔
دوسری جانب خضدار میں سینئر مقامی کمانڈر خضدار اور گردونواح کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ اوتھل، جھل مگسی میں گراؤنڈ ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور مقامی رہائشیوں کو خوراک اور پانی کی فراہمی میں مصروف عمل ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق: ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس متاثرہ افراد کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اورکوسٹل ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ جبکہ تربت میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے حفاظتی بند کی مرمت کر دی گئی۔
دوسری طرف پنجاب میں ڈیرہ غازی خان میں سیلاب اورپہاڑی طوفان کی وجہ سے فوجی امدادی کوششوں میں سول انتظامیہ کی مدد جاری ہے۔

علاوہ ازیں سندھ کے شہر کراچی میں پانی نکالنے کی کوششوں کے علاوہ جامشورو اور گھارو کے علاقوں میں بھی پاک فوج امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے۔

Leave a reply