پاکستان میں آج کل سب سے بڑا مسئلہ اور پی ٹی آئی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے تحریر: سلمان الیاس

0
58

باقی ہر محاذ پر حکومت بڑی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے مہنگائی کو چوڑ کر ۔
مہنگائی کنٹرول نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ بیوروکریسی ہے ۔کیونکہ وہ لوگ کام تو کرتے نہیں بس حاضری لگوانے آتے ہیں ۔اور آکر اے سی میں بیٹھ کر اور پھر چلے جاتے ہیں ۔ ان سے سوال کرنے والا بھی کوئی نہیں ہے ۔ دکھ کی بات یہی ہے
ہمارے وزیر بھی ماشاءااللہ کسی سے کم نہیں ہے بیان بازی میں سب سے آگے ہیں اور آگے سب اچھا ہے کا رپورٹ دیتے ہے لیکن کام کرنا نہیں کئی کو چھوڑ کر ۔

حکومت کی طرف سے سبسڈی دی جاتی ہے ۔لیکن اس کے ثمرات نیچے تک نہیں پہنچتی

سستے بازار حکومت لگواتی ہے پر وہاں بھی غریب کے لئے کوئی چیز پہلے تو سستا نہیں ہوتا اور اگر مل جائے تو کھانے کے لائق نہیں ہوتا ۔

یوٹیلیٹی سٹورز پر تو غریب آدمی صرف ذلیل ہوسکتا ہے ۔کیونکہ وہاں پر غریب کی ضرورت کا کوئی چیز تو پہلے ملتا نہیں اور اگر مل بھی جائے تو دکھے کھانے کے بعد کسی خوش نصیب کو ملتا ہے۔

اب یہ سب کنٹرول کرنا کس کا کام ہے ہم عوام کا ؟
مہنگائی نے لوگوں کی کمر تھوڑ کر رکھ دی ہے۔اور خاص کر سفید پوش لوگ بہت زیادہ متاثر ہوئے ہے لاک ڈاؤن کے بعد کیونکہ کاروبار کا تو ویسے بھی برا حال ہے ۔اور مہنگائی آسمان سے باتیں کرنے لگیں ہے .

نچلے طبقے والے لوگوں کے ساتھ لوگ امداد کرتے ہے ۔کسی نے زکوٰة دیا صدقہ خیرات دیا انکا گزارہ ہو جاتا ہے
لیکن سفید پوش نہ کسی کے سامنے ہاتھ پھیلا سکتے ہے ۔اور نہ خود سے کوئی دیتے ہے۔

اب اگر حکومت پوری دنیا بھی فتح کرلے تو غریب آدمی کا اس سے کوئی غرض نہیں ۔کیونکہ انکو تو دو وقت کی روٹی چاہئے جو عزت سے اور سکون سے مل جائے

اس لئے میں کہتا ہو ۔حکومت بمقابلہ اپوزیشن نہیں
بلکہ حکومت بمقابلہ مہنگائی ہے کیونکہ یہ کنٹرول ہوگئی تو حکومت کو کوئی ہلا بھی نہیں سکتا اور اگر نہیں۔۔۔۔

میں بحیثیت پی ٹی آئی کا ایک ادنا سا کارکن یہ سب بڑی دکھ کےساتھ لکھ رہا ہوں ۔لیکن یہ صرف میری آواز نہیں بلکہ ان کروڑوں ورکرز کی آواز ہے جنہوں نے پارٹی کے لئے جان لڑا دی ہے اب تک چاہے وہ سوشل میڈیا کے محاذ پر ہوں یا گراؤنڈ پر ۔

تو خدارہ اس طرف بھی تھوڑا توجہ دے کر ہم ورکرز پر احسان کردے ۔ شکریہ

🌷خوش رہے اور خوشیاں بانٹھے یہی اصل زندگی ہے 🌷

عنوان
پی ٹی آئی بمقابلہ مہنگائی

ٹویٹر اکاؤنٹ
@Salmanjani12

Leave a reply