پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نئے ڈومیسایل قانون کویکسر مسترد کر دیا

0
35

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نئے ڈومیسایل قانون کویکسر مسترد کر دیا

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ گرانٹ آف جموں و کشمیر پروسیجر ایکٹ کشمیریوں کو حقوق سے محروم کرنے کی سازش ہے، نیا ڈومیسائل قانون غیر قانونی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے متصادم ہے،قانون عالمی قوانین بشمول 4تھ جنیوا کنونشن اور دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ہے،

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈومیسائل کا قانون کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سازش ہے،قانون کشمیری عوام کی حق خور ارادیت کی جدوجہد کو ناکام بنانے کے لیے لایا گیا،بھارت جان لے اقدامات سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور عالمی برادری متنازعہ معاملہ قرار دے چکے ہیں،

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے ڈومیسائل (رہائشی)کی نئی تعریف مقرر کی گئی ہے اور ملازمت کے لیے نئے ضابطے بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

کورونا وبا کے بحران کے درمیان مقبوضہ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کے لیے نیا ڈومیسائل قانون کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس نئے ڈومیسائل قانون کے تحت بھارت سے پولیس فورس میں ملازمت کے خواہاں سمیت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مقامی سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی ہے۔

بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں منقسم کرنے کے 8 ماہ بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔اس سے قبل حکومت نے اس مرکزی علاقے میں ڈومیسائل ضابطے نافذ کیے تھے، جس پر متعدد سیاسی جماعتوں نے نکتہ چینی کی تھی۔

سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا تھا کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ اس کے لیے لابنگ کرنے والی جماعت بھی اس کی مخالفت کررہی ہے، نکتہ چینی کے ایک روز بعد اس قانون میں ترمیم بھی کی گئی تھی۔ اس قانون میں کہا گیا تھا کہ جو بھی شخص جموں و کشمیر میں پندرہ برس تک رہائش پذیر رہا ہو یا جس نے وہاں سات برس تک تعلیم حاصل کی ہو اور دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات وہیں کے کسی ادارے سے دیے ہوں وہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا حقدار ہوگا۔ ایسا شخص سرکاری ملازمتوں کا اہل اور غیرمنقولہ جائیداد کا مالک بھی بن سکتا ہے۔

Leave a reply