دوائیں بنانیوالی پاکستانی کمپنی غیرمعیاری سیرپ اور سسپینشن بنانے میں ملوث

ہ ڈبلیو ایچ او کو پاکستان میں تیار کردہ شربتوں کے حوالے سے کسی منفی واقعات کی اطلاع نہیں ملی
0
179

پاکستان کی ایک دوائیں بنانے والی کمپنی غیرمعیاری سیرپ اور سسپینشن بنانے میں ملوث پائی گئی ہے۔

باغی ٹی وی : ”روئٹرز“ کے مطابق عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق امریکہ، مشرقی بحیرہ روم، جنوب مشرقی ایشیا اور مغربی بحرالکاہل کے علاقوں میں بھیجی گئی ان دواؤں کی شناخت کی گئی ہیں ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ یہ غیرمعیاری دوائیں پاکستان میں ”فارمکس لیبارٹریز“ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے اور ان کی شناخت پہلی بار مالدیپ میں ہوئی تھی،کچھ مصنوعات بیلیز، فجی اور لاؤس میں بھی پائی گئی ہیں،فارمکس نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا-

ن لیگ کو بھی نئی حلقہ بندیوں پر اعتراض،عدالتی کارروائی کا اعلان

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے فعال اجزاء پر مشتمل ان مائع ادویات میں ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول سطح پائی گئی ہے ایتھیلین گلائکول ایتھنول کی طرح ایک سی این ایس ڈپریسنٹ ہے، اس کے میٹابولائٹس زہریلے ہوتے ہیں اور زیادہ میٹابولک ایسڈوسس، دماغی ورم، دل کی ناکامی ، گردوں کی ناکامی اور ممکنہ طور پر موت کا سبب بنتے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سمیت دیگر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل

یہ انتباہ ہندوستان اور انڈونیشیا میں بنی اسی طرح کی آلودہ دوائیوں کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کی انتباہات کی ایک لائن میں تازہ ترین ہے، جو گزشتہ سال دنیا بھر میں تقریباً 300 بچوں کی موت سے منسلک تھیں ایجنسی بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو پاکستان میں تیار کردہ شربتوں کے حوالے سے کسی منفی واقعات کی اطلاع نہیں ملی، لیکن اس نے ممالک پر زور دیا کہ وہ دسمبر 2021 سے دسمبر 2022 کے درمیان کمپنی کی جانب سے تیار کردہ مصنوعات کی نگرانی اور جانچ کریں۔

غزہ میں حماس کے ساتھ لڑائی میں اسرائیلی فوجی اپنی بینائی کھو نے لگے

Leave a reply