پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب جادو،واقعی جنتر منتر ہو رہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی جانب سے دو روز قبل عدالت پیشی کے موقع پر جنتر منتر جادو ٹونے کی بات کی گئی تھی
مریم نواز نے کہا تھا کہ جادو ٹونے سے حکومت چلائی جا رہی، جنتر منتر سے پٹرول سستا کر دیں ، مریم نواز کے اس بیان کے بعد ٹویٹر پر بحث ہوئی اور مریم نواز کے ہاتھ میں پکڑے ہوئے گلاس کو بھی جادو ٹونے کے گلاس کہا گیا، مریم نواز کے پیر تک کا نام ٹویٹر پر سامنے لایا گیا مگر اب اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس سے ایک ایسی چیز سامنے آئی جو حیران کن ہے
Jadu/Tona Is Haram But Why These Doll's Near Parliament.
After Recording this Video I Discuss this Issue With Religious Scholars. What they Said/Reply; Will Post Later But This Seems Funny but Shocking… pic.twitter.com/0A9LgAQRcj— Haider Sherazi (@ImHaiderSherazi) October 14, 2021
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے صحافی حیدر شیرازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو ٹویٹ کی ہے جس کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب کی ہے، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جس طرح جادو ٹونے والے عامل کام کرتے ہیں اسی طرح اس مقام پر چند گڑیا ہیں جن کی ڈنڈوں کے ساتھ رکھا گیا ہے یا رسی کے ساتھ باندھا گیا ہے، حیدر شیرازی نے ٹویٹ میں پیغام لکھتے ہوئے کہا کہ جادو ٹونا حرام ہے لیکن یہ گڑیا پارلیمنٹ کے قریب کیوں ہیں ،حیدر شیرازی کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کو ریکارڈ کرنے کے بعد میں مذہبی اسکالرز کے ساتھ اس مسئلے پربات چیت کروں گا،
ایک ایسے وقت میں جب جنتر منتر سے حکومتیں چلانے کی بات سامنے آئی اور ایسا پہلے بھی کہا جاتا رہا، عین اسی موقع پر جنتر منتر کرنے والے عاملوں کی طرز پر گڑیا کا پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب سے ملنا،یوں لگتا ہے کہ واقعی کوئی جنتر منتر چل رہا ہے ،یہ جنتر منتر کس کے خلاف ہے، حکومت کے یا اپوزیشن کے، اس حوالہ سے کچھ نہیں کہا جا سکتا، تاہم اب اس ویڈیو کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا جائے گا اور حکومت و اپوزیشن دونوں ایک بار پھر عاملوں کا سہار لیں گے
دوسری جانب قومی اسمبلی نے جادو ٹونہ، کالا جادو، تعویز گنڈا اور عملیات کرنے والوں کی سزا اور جرمانہ بڑھانے سے متعلق بل کو مسترد کردیا بل میں کہا گیا تھا کہ جادو ٹونہ اور دیگر روحانی کونسلنگ کرنے والے افراد کے خلاف آئین میں درج سزا کو7 سال تک بڑھایا اور جرمانہ 10 لاکھ روپے تک کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے قائمہ کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں مذکورہ بل کو مسترد کردیا ہے۔ بل رکن قومی اسمبلی مسلم لیگ ن چوہدری فقیر احمد نے پیش کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 297 اے اور ضابطہ فوجداری کے شیڈول دو میں تبدیلی کی جائے اور عملیات کرنے والوں کے جرمانے اور سزا کو بڑھایا جائے قومی اسمبلی نے یہ بل وزات داخلہ کی قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا تھا، بل میں کہا گیا تھا کہ ایسے عملیات کرنے والوں کی وجہ سے خاندانی نظام درہم برہم ہونے کے علاوہ شہریوں کی جانوں اور زندگیوں کو خطرہ ہوتا ہے۔ ایسے تمام عملیات پر مکمل پابندی ہونی چاہیے
خاتون سے زیادتی اور زبردستی شادی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب
غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا
یہ ہے لاہور، ایک ہفتے میں 51 فحاشی کے اڈوں پر چھاپہ،273 ملزمان گرفتار
طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی
راہ چلتی طالبات کو ہراساں اور آوازیں کسنے والا اوباش گرفتار
طالبات کو کالج کے باہر چھیڑنے والا گرفتار،گھر کی چھت پر لڑکی کے سامنے برہنہ ہونیوالا بھی نہ بچ سکا
پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ،14 مرد، سات خواتین گرفتار
خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم