پی ڈی ایم کےکوئٹہ جلسے میں قافلوں کا سلسلہ جاری ،اہم قیادت بھی پہنچ چکی
باغی ٹی وی : پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا جلسہ آج کوئٹہ میں ہونے جا رہا ہے جس میں شرکت کے لیے قافلوں کی آمد شروع ہو گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے کے لیے ایوب اسٹیڈیم کے فٹ بال گراوَنڈ میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جلسے میں شرکت کے لیے مختلف شہروں سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔جلسے کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی سمیت 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
کوئٹہ بھر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اور بینرز آویزاں کر دیے گئے ہیں جبکہ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان، مریم نواز، محمود خان اچکزئی، عبدالمالک بلوچ اور سردار اختر مینگل کوئٹہ پہنچ چکے ہیں۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اپنے 10 رکنی وفد کے ہمراہ گزشتہ روز کوئٹہ پہنچی تھیں۔
حکومت مخالف آج تیسرا جلسہ، پی ڈی ایم کوئٹہ میں میدان لگانے کیلئے تیار،سخت سیکورٹی انتظامات
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری گلگت سے خصوصی پرواز کے ذریعے آج کوئٹہ پہنچیں گے اور اگر وہ کوئٹہ نہیں پہنچے تو ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کریں گے۔سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے کے شرکا سے خطاب کریں گے۔
دوسری طرف وسری طرف بلوچستان حکومت نے دارالحکومت کوئٹہ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کے موقع پر ایک روز کیلئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
چیف سیکرٹری کی زیر صدارت پی ڈی ایم جلسے کی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری نے کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں کل (اتوار) کو موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔
#چلوچلو_کوئٹہ_چلو #فرانسیسی_سفیر_کو_ملک_بدر_کرو #فرانس_کے_خلاف_جہادکااعلان_کرو https://t.co/CrOe6uOcwP
— نعمت آفریدی (@NSS_Afridi) October 25, 2020
خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا جلسہ اتوار کو کوئٹہ میں ہوگا جس میں شرکت کیلئے اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سمیت صوبائی دارالحکومت پہنچ چکے ہیں۔دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی کوئٹہ میں ہونے والے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈیم) کے جلسے میں شرکت مشکوک ہو گئی ہے
سرکاری انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں دہشتگردی کے الرٹ کو سنجیدہ لیں۔