پی ڈی ایم کو بڑا دھچکا،حکومت نے ایسا کام کر دیا کہ پی ڈی ایم کی ساری امیدوں پر پانی پھر گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کو بڑا دھچکا،حکومت نے ایسا کام کر دیا کہ پی ڈی ایم کی ساری امیدوں پر پانی پھر گیا
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے ، صدر مملکت عارف علوی نے معاملے پر سپریم کورٹ کی رائے حاصل کرنے کیلئے صدارتی ریفرنس پر دستخط کر دیئے ہیں
ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعےکرانے کیلئے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کی وزیرِاعظم کی تجویزکی منظوری دے دی ہے۔
ریفرنس میں آئین میں ترمیم کے بغیر الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن (6) 122 میں ترمیم کرنے پر سپریم کورٹ کی رائے مانگی گئی ہے۔وفاقی کابینہ اس معاملے پر 15 دسمبر کو سپریم کورٹ سے رائے لینے کی منظوری دے چکی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے اور انتخابات میں شفافیت کے لئے ایوان بالا کے آئندہ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی خواہاں ہے۔
سینیٹ الیکشن کے حوالہ سے پارٹی سیٹوں کی کیا صورتحال بنے گی، اسکی تفصیل سامنے آئی ہے ,پی ٹی آئی کی سینیٹ میں موجودہ 14 نشستیں ہیں ،7 سینیٹرزریٹائر ہوں گے ،پی ٹی آئی کو خیبر پختونخوا سے 10پنجاب سے 6 سینیٹ نشتیں ملنے کا امکان ہے،پی ٹی آئی کو اسلام آباد سے 2 ،سندھ سے 2، بلوچستان سے 1 سینیٹ نشست ملنے کا امکان ہے
مسلم لیگ ن کی سینیٹ میں نشستیں 30 سے کم ہو کر 18 رہ جائیں گی ،مسلم لیگ ن کو سینیٹ میں صرف پنجاب سے 5 نئی نشستیں ملنے کا امکان ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹ میں نشتیں 21 سے کم ہو کر 19 رہ جائیں گی ،ایم کیو ایم کی سینیٹ میں نشستیں 5 سے کم ہو کر 3 رہ جائیں گی
خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے باعث فاٹا سے سینیٹ میں کوئی نئی نشست نہیں آئے گی ،سینیٹ انتخابات میں جمعیت علماء اسلام ف کے سینٹرز کی تعداد 5 ہونے کا امکان ہے،پی ڈی ایم جماعتیں بلوچستان اور کے پی میں اتحاد کرکے 1 مزید نشست حاصل کر سکتی ہے ،سینیٹ میں نیشنل پارٹی اور پختوانخوا ملی عوامی پارٹی کی نشتیں 2، 2 رہ جائیں گی،جی ڈی اے کی سندھ سے 1 نشست آنے کی صورت میں سینیٹ ارکان کی تعداد 2 ہو جائے گی
انتخابات کے بعد سینیٹ میں نشستوں کی تعداد 104 سے کم ہو کر 100 رہ جائے گی ،سینیٹ انتخابات 2021 کے بعد حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 49 ہونے کا امکان ہے،
وفاقی کابینہ سے مشاورت کے ساتھ ہی سینیٹ انتخابات شوآف ہینڈسےکرانے کا فیصلہ ہوگیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند روز سے سینٹ الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے میڈیا پر مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں مختلف حلقوں کی طرف سے بیانات بھی جاری کئے گئے اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داریوں کے بارے بھی آراء کا اظہار کیا گیا جس سے کچھ ابہام پیدا ہوا۔ابھی تک الیکشن کمیشن نے اس بارے کوئی بیان جاری نہ کیا تھا مگر اب محسوس کیا گیا ہے کہ صورت حال کو آئین اور قانون کی روشنی میں واضح کیا جائے ۔
پی ڈی ایم لاہور جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے مریم نواز نے کس کو طلب کر لیا؟
مردوں سے دوقدم آگے بڑھ کریہ کام کرنا ہے، مریم نواز نے خواتین رہنماؤں کو دیئے مشورے
سب سن لیں،مریم پارٹی کو لیڈ کررہی ہیں،رانا ثناء اللہ، نواز شریف کو بھی دیا مشورہ
عمران خان اور انکے ساتھی جو الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ کشیدگی بڑھا رہی ہے ،قمر زمان کائرہ
لاہور جلسہ سے قبل پی ڈی ایم کو سرپرائز دینگے ، فردوس عاشق اعوان
پی ڈی ایم کی تحریک کامیابی کی جانب بڑھنا شروع،حکومتی حلقوں میں تہلکہ
مریم نواز نے گھر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا
استعفے لینے والوں کو دینے پڑ گئے، پی ڈی ایم سے پہلا استعفیٰ آ گیا،رکن اسمبلی مستعفی
لاہور جلسہ سے قبل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس اسلام آباد میں طلب،اہم فیصلے متوقع
سیاسی جلسے جلسوں پر پابندی،عدالت نے کس کو کیا طلب؟
مریم نواز نکلیں گی، ہم ہر صورت یہ کام کریں گے، مریم اورنگزیب کا چیلنج
13 دسمبر کو ہر ہاتھ میں جھنڈا اورہر جھنڈے میں ڈنڈا ہوگا، قمر زمان کائرہ
شاہدرہ جلسے میں حملہ کیسے ہوا اور کس نے کیا؟ مریم نواز نے خود بتا دیا
استعفے منظور کرنے ہیں یا نہیں؟ پرویز الہیٰ نے بڑا فیصلہ کر لیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے وضاحت کی جاتی ہے کہ سینٹ آف پاکستان کےنصف اراکین مورخہ 11 مارچ 2021 ءکو اپنی 6 سالہ مدت میعاد پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے ۔ آئین کے آرٹیکل 224 کے ذیلی آرٹیکل 3 کے تحت جو نشستیں اپنی مدت میعاد مکمل ہونے کے بعد خالی ہونگی ان پر الیکشن کا انعقاد قبل از 30 ایام نہیں ہو سکتا۔ یعنی ان خالی ہونے والی نشستوں پر انتخابات کا انعقاد آئین کے مطابق 10 فروری 2021ء سے قبل نہیں ہوسکتا ۔عام طور پر سینیٹ کے گزشتہ 4 سے 5 انتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں منعقد ہوتے رہے ہیں اس بار بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین اور قانون کے مطابق مناسب وقت پر ان انتخابات کی تاریخ کا اعلان ایک انتخابی پروگرام کی صورت میں جاری کرے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق یہاں اس امر کا واضح کرنا بھی ضروری ہے ۔کہ آئین کے آرٹیکلز 218(3) ، 224(3) اور الیکشن ایکٹ2017 کی شق 107کے تحت سینٹ الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے ۔اور الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے ۔ اور ان کو آئین اور قانون کی روشنی میں نبھانے کے لئے پرعزم ہے۔