پیکا قانون سےآزادی صحافت متاثرنہیں ہورہا پیکا ترمیمی آرڈینس بہت ضروری ہے،وزیراعظم

0
29

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ پیکا قانون سےآزادی صحافت متاثرنہیں ہورہا پیکا ترمیمی آرڈینس بہت ضروری ہے-

باغی ٹی وی :وزیراعظم نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت پر پابندی سے متعلق گمراہ کن باتیں ہورہی ہیں، جو ملک کا سربراہ ہے اور اس نے کبھی کرپشن نہیں کی اسے کبھی بھی آزاد صحافت سے خطرہ نہیں ہوتا پیکا قانون 2016 میں بنا، ہم صرف اس میں ترمیم کر رہے ہیں پاکستان کے میڈیا میں 70 فیصد خبریں حکومت کے خلاف ہیں، اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا پاکستان کے سوشل میڈیا پر ایسا گند آ رہا ہے ، چائلڈ پورنوگرافی کی بھرمار ہے، ایسا مواد کسی مہذب دنیا کے سوشل میڈیا پر نہیں سوشل میڈیا پر وزیراعظم کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا، کوئی پوچھنے والا نہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایف آئی اے کے پاس 54 ہزار کیس رجسٹرڈ ہیں، لوگوں کے گھر اجڑ رہے ہیں،خواتین اور بچوں سے متعلق فیک نیوز آرہی ہیں، مجھے بھی نہیں بخشا گیا اور میری اہلیہ کے گھر چھوڑنے سے متعلق غلط باتیں کی گئیں، آزادیٔ صحافت کے نام پر لوگ بلیک میل کررہے ہیں، ماضی میں جب ایک صحافی نے مسلم لیگ ن کے بارے میں لکھا تو اُسے تین روز تک کمرے میں بند کیا گیا، اب ہم ان ساری باتوں کو روکنے کے لیے قانون لارہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے صحافی کی جھوٹی خبر کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی مگر تین سال گزر جانے کے باوجود اںصاف نہیں مل سکا، یہاں ایسے صحافی بیٹھے ہیں جوپیسےلے کرگندا چھالتے ہیں، آزاد کشمیرکا وزیراعظم نامزد کرنے پر تین اخباروں نے لکھا جادو ٹونے سے نامزد کیا گیا، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پیکا قانون سےآزادی صحافت متاثرنہیں ہورہا پیکا ترمیمی آرڈینس بہت ضروری ہے، اچھے صحافی معاشرے کا اثاثہ ہیں، سچ لکھنے والے صحافی جعلی خبروں کے خلاف ہیں شوکت خانم ہسپتال کی انتظامیہ جنگ گروپ کے خلاف لندن میں جھوٹی خبر پر مقدمہ کرنے جارہی ہے۔


وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے-

وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 10، 10 روپے اور بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 5 روپے کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مستقبل میں قیمتوں میں اضافہ بھی نہیں کریں گے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا میں بہت تیزی سے صورت حال بدل رہی ہے، جس کے اثرات پاکستان پر پڑ رہے ہیں، میں نے چین اور روس کا دورہ کیا اور سفارتی صورت حال کو قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ماضی میں غلط سفارتی پالیسیاں بنائیں،ہم سوویت یونین کے خلاف افغان جہاد میں شریک ہوئے اور پھر نائن الیون کے بعد افغانستان میں امریکا کے ساتھ جنگ کا حصہ بنے، اس کی وجہ سے 80 ہزار پاکستانیوں کی شہادتیں ہوئیں ہمیں ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ قبائلی علاقوں سے شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے جس ملک کے لیے جنگ لڑی اُس نے 400 سے زائد ڈرون حملے کیے، یہ ہمارے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے بہت شرمناک تھا، مشرف کے دور میں ڈرون حملے ہوئے جو جمہوری لیڈر نہیں تھا مگر نوازشریف اور زرداری کے دور میں بھی جمہوری رہنماؤں نے ڈرون حملوں پر کوئی آواز نہیں اٹھائی۔

انہوں نے خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئےدعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ ڈرون حملے اور اس میں شہریوں کی ہلاکت سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر ملک میں آزاد خارجہ پالیسی چاہتے ہیں تو کبھی ایسی پارٹی کو ووٹ نہ ڈالیں جس کے قائدین کے اثاثے بیرون ملک میں ہوں، جب سے سیاست کی تب سے خواہش رہی کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہو جس سے کسی دوسرے کو فاہدہ نہ پہنچے ملک کے سربراہوں کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہوتے ہیں تو وہ کبھی اپنے ملک کا نہیں سوچتا-

وزیراعظم نے کہا کہ چین اور روس کے دورے سے پاکستان کوعزت ملی، روس کےدورے کا مقصد 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنا ہے جبکہ چین کے دورے کا مقصد سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہے، جس کے اثرات اور نتائج آئندہ دنوں میں قوم کے سامنے آجائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکل حالات سے نکل رہےتھے کورونا آگیا، اس دوران عالمی سطح پر مہنگائی بڑھ گئی، امریکا میں مہنگائی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ہم چونکہ تیل،گھی اور دالیں سترفیصد امپورٹ کرتے ہیں، اس وجہ سے پاکستان میں مہنگائی ہوئی مگر پاکستان اُن ممالک میں سے تھا جس نے کورونا کے ساتھ مہنگائی پر بھی قابو کیا، جس کی تصدیق عالمی جریدوں میں شائع ہونے والی رپورٹس ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورن لیگ کےادوارکاریکارڈبھی چیک کریں،امریکا میں مہنگائی کا40سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیاہے،کینیڈا میں مہنگائی کی شرح کا 30سالہ ریکارڈ ٹوٹا،برطانیہ میں 30اور ترکی میں 20سالہ مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شور مچایا جاتا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے حکومت کو ہٹا دو،مانتےہیں مہنگائی ہے،پیپلزپارٹی کے 2008 سے 2012 تک 12 اعشاریہ 13فیصد مہنگائی رہی،2008سے2012میں13اعشاریہ 6فیصد مہنگائی ہوئی پیپلزپارٹی کے چوتھے دور میں مہنگائی13اعشاریہ 8فیصد تھی،ن لیگ کے تیسرے دور میں 5 فیصد مہنگائی ہوئی،پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی کی شرح 8اعشاریہ 5فیصد رہی۔

عمران خان نے کہا کہ بل گیٹس نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا، انہوں نے این سی او سی کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا،احساس کیش پروگرام نے عوام کے لیے سہولیات پیدا کیں،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں برطانوی وزیراعظم نے پاکستان کو سراہا۔

پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ماحولیات، کورونا وبا کے دوران معیشت کو سہارا دینے، 38 ارب ڈالر کی ریکارڈ ایکسپورٹ اور شرح نمو پر ٹیکس محصولات 31 فیصد حاصل کیں، کسانوں نے چار فصلوں گندم، گنا، مکئی، چاول، کپاس کی ریکارڈ فصلوں پر پہلی بار 1100 ارب روپے کا نفع کمایا، جس کی وجہ قومی اسمبلی میں قانون سازی ہے جبکہ پچھلے سال سے بیس فیصد زیادہ ٹریکٹر فروخت ہوئے۔

Leave a reply