عمران خان کی گرفتاری کے بعد پشاور میں تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے
پشاور میں ریڈیو پاکستان دفتر پر شرپسند افراد نے دھاوا بول دیا ہے، ریڈیو پاکستان کی عمارت میں گھس کر مختلف سیکشن سے نہ صرف لوٹ مار کی گئی، بلکہ خواتین سٹاف کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، نیوز روم کو آگ بھی لگا دی گئی،مشتعل پی ٹی آئی کارکنان نے مبینہ طور پر ریڈیو پاکستان کی عمارت میں موجود فرنیچر کو بھی توڑ دیا، دیگر املاک کو بھی نقصان پہنچایا،
ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان کا کہنا ہے کہ چاغی یاد گاراور ریڈیو آڈیٹوریم کو بھی آگ لگا دی گئی آگ عمارت میں مسلسل پھیلتی جا رہی ہے خواتین سمیت سٹاف پر تشدد کیا گیا، پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگائی گئی،
دوسری جانب پشاور میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج کرنیوالوں نے شیرشاہ روڈ پر ایدھی ایمبولینس کو روکا، مریض کواتارا اور ایمبولینس کوآگ لگا دی، اس دوران ایمبولینس ڈرائیور اور مریض کے لواحقین مدد کے لئے پکارتے رہے لیکن کسی نے کوئی مدد نہ کی،
تحریک انصاف کے کارکنان نے جانوروں کی منڈی کو بھی آگ لگا دی، اس دوران کئی جانور زندہ جل گئے، کئی جانور احتجاج کرنیوالے لے کر فرار ہو گئے، بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ 140 جانور تھے، جن میں سے کئی کو جلا دیا گیا اور باقی احتجاج کرنیوالے چوری کر کے لے گئے، ہمیں لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے، اسکا ازالہ کیا جائے،
پشاور کی شیرشاہ روڈ پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان جھڑپیں ہوئیں میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے بعض کارکنان مسلح بھی ہیں جو فائرنگ بھی کر رہے ہیں جب کہ پولیس کی جانب سے بھی فائرنگ کی جارہی ہے ،ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مطابق ہسپتال میں اب تک 27 زخمی اور 4 لاشوں کو لایا گیا ہے زخمی اورجاں بحق افراد کو گولیاں لگی ہیں زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہوئی ہے
لیگل ٹیم پولیس لائن گئی تو انہیں عدالت جانے سے روک دیا گیا
نواز شریف کو سزا سنانے والے جج محمد بشیر کی عدالت میں عمران خان کی پیشی
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات
ملک بھر میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ








