فلپس کی ڈیوائسز سے کینسر کا خطرہ،پاکستان میں آگاہی نہیں دی گئی

0
127

فلپس کی مشینیں کینسر کا سبب بننےکا خطرہ، تا ہم پاکستان میں کمپنی کی جانب سے کسی قسم کی آگاہی نہیں دی گئی

میڈیکل ڈیوائسز بنانے والی فلپس کمپنی کی نیند کی کمی دور کرنے کی مشین سے کینسر کا خطرہ ہے اسی خطرے کے پٔیش نظر کمپنی نے امریکہ سے تمام ڈیوائسز مارکیٹ سے اٹھا لی ہیں اور کہا ہے کہ وہ یہ تمام ڈیوائسز کی فروخت روک دیں گے، پاکستان میں بھی فلپس کمپنی کی ڈیوائسز شہری استعمال کرتے ہیں تا ہم فلپس نےپاکستان میں کسی کو آگاہ نہیں کیا، نہ ہی کوئی مہم چلائی گئی،

فلپس نے نیند کی کمی دور کرنے کی مشین کی فروخت رو ک دی ہے کیونکہ وہ کینسر کا سبب بن سکتی ہیں،2021 میں، کمپنی کی CPAP مشینیں، جو نیند کی خرابی کے علاج کے لیے استعمال ہوتی تھیں، سوتے وقت صارفین کے ایئر ویز میں گیس اور فوم اڑا رہی تھیں، جس سے انہیں ٹیومر کا خطرہ بڑھ جاتا تھا۔اس دریافت کے نتیجے میں کمپنی نے 50 لاکھ سے زیادہ مشینیں واپس منگوا لیں، لیکن متاثرہ مشینوں کی مرمت اور تبدیلی کی کوششیں جاری ہیں۔اب، ایف ڈی اے اور محکمہ انصاف نے فلپس کو مجبور کیا ہے کہ وہ تمام نئی سیلز کو اس وقت تک روک دیں جب تک کہ وہ پرانے آلات کے ساتھ مسئلہ حل نہیں کر لیتے۔

ایک اندازے کے مطابق 30 ملین امریکیوں کو نیند کی کمی کی بیماری ہے،لیکن صرف 6 ملین کے بارے میں تشخیص حاصل کی گئی ہے، جبکہ تقریبا 5 ملین امریکیوں نے کم از کم CPAP ڈیوائس استعمال کرنے کی کوشش کی ہے.

یہ مشین اسنارکل نما ماسک سے جڑی ٹیوب کے ذریعے ہلکے ہوا کے دباؤ کا ایک مستقل سلسلہ فراہم کرتی ہے تاکہ ایئر ویز کو ٹوٹنے سے بچایا جا سکے۔اس ڈیوائس کی واپسی کے علاوہ فلپس کو 700 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آلات مریضوں کے کینسر اور دیگر صحت کے مسائل میں معاون ہیں۔

فلپس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رائے جیکوبس کا کہنا ہے کہ مریضوں کی حفاظت اور معیار فلپس کی پوری کمپنی میں سب سے اولین ترجیح ہے۔ میں اس کی وجہ سے ہونے والی تکلیف اور تشویش کے لیے معذرت خواہ ہوں۔

ایف ڈی اے نے اپنی طرف سے کہا: ‘جب تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو جاتا جس پر دستخط کر کے عدالت میں دائر نہیں کیے جاتے، ہم مزید تبصرہ نہیں کر سکتے۔’

2021 میں فلپس نے اپنے لاکھوں دو درجے کے مثبت ایئر وے پریشر (بائی لیول پی اے پی)، مسلسل مثبت ایئر وے پریشر (سی پی اے پی)، اور مکینیکل وینٹی لیٹر ڈیوائسز کو اسی وجہ سے کھینچتے ہوئے دیکھا – مشین کی آواز کو گیلا کرنے کے لیے استعمال ہونے والا جھاگ تنزلی کا باعث بن سکتا ہے۔ اور ایئر وے میں داخل ہوتے ہیں، جس میں کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔

جھاگ کے ذرات ممکنہ طور پر نظام تنفس میں جلن اور سوزش پیدا کر سکتے ہیں، جو خاص طور پر ان افراد کے لیے خطرہ ہے جن کے پھیپھڑے پہلے سے خراب ہیں یا کوئی مسئلہ ہے، جھاگ کی نمائش سے بھی اشتعال انگیز ردعمل، سر درد، دمہ، اور دیگر اعضاء، جیسے کہ گردے اور جگر پر منفی اثرات پیدا ہو سکتے ہیں، بشمول ‘زہریلے سرطان پیدا کرنے والے اثرات’۔

واپس منگوائی گئی سی پی اے پی مشینوں میں جھاگ پولیسٹر پر مبنی پولی یوریتھین سے بنایا گیا تھا جو چھوٹے ذرات اور زہریلی گیسوں میں تبدیل ہوتا ہوا پایا گیا تھا جسے صارف سانس لے گا۔ممکنہ طور پر دمہ، سانس کے انفیکشن اور اعضاء کو نقصان پہنچانے کے علاوہ، یہ جھاگ پھیپھڑوں، مثانے، گردے، چھاتی، معدہ، جگر، تائرواڈ، اور خون کے کینسر جیسے لیوکیمیا اور نان ہڈکن لیمفوما سے بھی منسلک ہے۔سر درد، اوپری ہوا کی نالی میں جلن، کھانسی، سینے کا دباؤ، اور ہڈیوں کے انفیکشن جیسے مختلف علامات کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

فلپس کو فی الحال 700 سے زیادہ مقدمات کا سامنا ہے ان دعووں پر کہ اس کی مصنوعات کی وجہ سے صارفین کو کینسر اور دیگر صحت کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک سوٹ کنساس کے مقامی رابرٹ ڈکس کا ہے جس نے اپریل 2022 میں فلپس کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔مسٹر ڈکس کو مارچ 2016 میں فلپس سی پی اے پی مشین تجویز کی گئی اور خریدی گئی لیکن بعد میں ‘ان کے نظام تنفس کو پہنچنے والے نقصان، سیلولر کو پہنچنے والے نقصان، ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان، اور پھیپھڑوں کے کینسر سمیت’ زخموں کا سامنا کرنا پڑا۔

فلپس نے کہا کہ وہ 2021 سے اپنی CPAP مشینوں پر جانچ کر رہا ہے اور یہ کہ آلات کے استعمال سے ‘مریضوں کی صحت کو نقصان پہنچنے کی توقع نہیں ہے۔

بڑھتی عمر کے ساتھ نیند کی کمی زیادہ عام ہو جاتی ہے، اور خواتین کے مقابلے میں مردوں کو یہ بیماری زیادہ ہوتی ہے،یہ تقریباً 3 فیصد نارمل وزن والے افراد میں ہوتا ہے لیکن 20 فیصد سے زیادہ موٹے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔مریض رات بھر میں ہر گھنٹے میں 20 سے 30 بار خراٹے لیتے ہیں، دم گھٹتے ہیں اور ہانپتے ہیں اور اس کے نتیجے میں انجانے میں اور بار بار جاگتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ جسم کو کافی آرام نہیں ملتا۔نیند کی کمی کی جانچ کرنے کے لیے، نیند کے ماہرین ایک شخص کو ایسے آلات سے جوڑیں گے جو سانس لینے کے نمونوں اور خون کی نگرانی کرتا ہے۔

فلپس کی جانب سے میڈیکل ڈیوائس کی واپسی کی اطلاع صرف امریکی مارکیٹ کو دی گئی،جون 2021 میں، بعض CPAP، BiPAP اور مکینیکل وینٹی لیٹر ڈیوائسز کے ایک حصے سے متعلق ممکنہ صحت کے خطرے کو دریافت کرنے کے بعد، فلپس نے رضاکارانہ فیلڈ سیفٹی نوٹس جاری کیا،جس میں کہا گیا کہ مریضوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، اور ہم علاج کے مکمل عمل کے ذریعے اپنے مریضوں، پائیدار طبی آلات فراہم کرنے والوں (DMEs)، تقسیم کاروں، گھریلو صحت کے شراکت داروں، اور معالجین کی مدد کے لیے پرعزم ہیں۔جب تک آپ اپنے معالج سے بات نہ کرلیں تب تک اپنی تجویز کردہ تھراپی کو نہ روکیں اور نہ ہی تبدیل کریں۔ فلپس تسلیم کرتے ہیں کہ علاج کے لیے متبادل وینٹی لیٹر کے اختیارات موجود نہیں ہو سکتے ہیں یا ان مریضوں کے لیے شدید طور پر محدود ہو سکتے ہیں جنہیں زندگی کو برقرار رکھنے والی تھراپی کے لیے وینٹی لیٹر کی ضرورت ہوتی ہے، یا ایسے معاملات میں جہاں تھراپی میں خلل ناقابل قبول ہے۔ ان حالات میں، اور علاج کرنے والی طبی ٹیم کی صوابدید پر، ان وینٹی لیٹر آلات کے مسلسل استعمال کا فائدہ خطرات سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔اگر آپ کا معالج یہ طے کرتا ہے کہ آپ کو اس آلے کا استعمال جاری رکھنا چاہیے، تو ایک ان لائن بیکٹیریل فلٹر استعمال کریں۔ تنصیب پر رہنمائی کے لیے استعمال کے لیے اپنی ہدایات سے مشورہ کریں۔

BiLevel PAP اور CPAP آلات استعمال کرنے والے مریضوں کے لیے:
اپنے آلے کا استعمال بند کریں اور علاج جاری رکھنے کے لیے موزوں ترین اختیارات کا تعین کرنے کے لیے اپنے معالج یا پائیدار طبی آلات (DME) فراہم کنندہ کے ساتھ کام کریں۔
اس فیلڈ سیفٹی نوٹس کا تدارک جاری ہے اور درج ذیل آلات کے لیے شروع ہو چکا ہے:
• DreamStation CPAPs
• DreamStation BiPAPs
• DreamStation ST/AVAPS

فلپس کے چیف سائنٹفک افسر کے مطابق ان کا ہیڈ بینڈ ان لوگوں کے لیے ہے جو کسی بھی وجہ سے کافی نیند نہیں لے رہے ہیں۔ ڈریم کے ہیڈ بینڈ کی طرح فلپس نے بھی سنہ 2018 میں اپنا پہلا ہیڈ بینڈ لانچ کیا۔ یہ دماغ کی برقی حرکتوں کا احساس کرتا ہے اور باقاعدہ وقفوں سے کچھ میٹھی آوازوں کا اخراج کرتا ہے جو ایسی ہی لہریں پیدا کرتا ہے جو گہری نیند کی خصوصیت ہے۔ یہ ایک ایسے سمارٹ سافٹ ویئر پر مبنی ہے جو مختلف لوگوں کے لیے آواز کی شدت کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ ہیڈ بینڈ امریکہ میں 399 ڈالر میں دستیاب ہے۔ یہ آلات رات کی نیند کا مکمل متبادل نہیں، لیکن نیند سے محروم لوگوں کی مدد ضرور کر رہے ہیں

Leave a reply