پی آئی اے ملازمین سڑکوں پر رُل گئے حکومت سے انصاف کی اپیل

0
38

پاکستان ائیر فورس (پی آئی اے) ملازمین کا احتجاج کہا پی آئی کو بچانے کےلئے وقت سے پہلے ریٹائرڈ ہوئے حکومت ہمارے حال پررحم کرے-

باغی ٹی وی : پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کی رضا کارانہ ریٹائرمنٹ سکیم (وی ایس ایس) متعارف کروائے جانے کے بعد پی آئی اے ملازمین کا کہنا تھا کہ اگر ہم پی آئی اے سے علیحدگی اختیار کرتے ہیں تو ہمیں اس کا اچھا معاوضہ ملے گا۔ اور اگر یہ اسکیم ادارے کو معاشی بحران سے نکلنے میں مددگار ثابت ہو گی تو ہم ادارے کا ساتھ دیں گے-

یاد رہے کہ وی ایس ایس سکیم زیادہ تر تب متعارف کروائی جاتی ہے جب کوئی ادارہ بڑی تعداد میں لوگوں کو نکالنا چاہتا ہو۔ ’ملازمین بغیر کوئی مقدمہ کیے چھوڑ کر چلے جائیں تب تو ٹھیک ہے، ملازمین کو ایک پرکشش سا پیکج دے دیا جائے گا۔ لیکن جو رہ جاتے ہیں، انھیں آج نہیں تو کل فارغ کر دیا جاتا ہے۔

تاہم بعد ازاں اس سکیم کے تحت نکالے جانے والے اہلکاروں کو ابھی تک کوئی واجبات ادا نہیں کئے گئے جس پر پی آئی اے کے دوسٹاف ممبرز نے حالات سے تنگ آ کر خود کشی کر لی تاہم اب پی آئی اے کے ملازموں نے احتجا ج کیا ہے اور ان واقعات کی پُرزور مذمت کی ہے- اور حکومت سے مدد اور انصاف کی اپیل کی ہے-

باغی ٹی وی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ادارے نے ہمیں دھوکا دیا ہے اور ہم پی آئی اے سے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس پاکستان سے گزارش کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے اور ہمارا معاشی قتل ہونے سے بچایا جائے-

احتجاج میں شامل پی آئی اے ملازمین نے پی آئی اے ملازمین کے معاشی قاتلوں شیخ خلیل اللہ سی ایف او چیف ایچ آر او کو فوری برطرف کرنے کا مطالبہ کیا-

احتجاج میں ملازمین کا کہنا تھا کہ ہم اس فنانس منسٹر حفیظ شیخ نے واجبات کی رقم ڈی جی سول ایوی ایشن کے اکاؤنٹ میں کیوں رکھی جبکی وی ایس ایس کا ایچ بی ایل کا اکاؤنٹ کھلا ان ملازمین کے لئے کُھلا تھا تو یہ ادائیگی بروقت ہو جاتی-

ملازمین کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے ہماری بات کو نا مانا تو ہم تمام دفاتر تمام پی آئی کے آفس اور ملک گیر ہڑتال کریں گے جگہ جگہ دھرنا ہو گا اور اسلام آباد کی طرف رُخ کریں گے-

احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ ادارے کے معاشی بحران کی وجہ سے ہم نے اپنی ملازمت چھوڑنے کی قربانی دی ہمارے بچوں نے قربانی دی انہوں نے ہمیں کہا تھا کہ 31 جنوری تک آپ لوگوں کو واجبات دیئے جایئں گے لیکن ہماری قربانی کا یہ صلہ دیا کہ پندرہ دن اوپر ہوگئے ابھی تک ہمیں واجبات نہیں دیئے گئے-

وی ایس ایس سکیم کیا ہے ؟

وی ایس ایس سکیم ان کی جامع اصطلاحات کا حصہ ہے جو پی آئی اے کو معاشی طور پر مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہوگی اس سکیم کا آئیڈیا پہلی بار 2018 میں حکومت کو پیش کیا گیا تھا جس کے بعد تمام متعلقہ اداروں سے منظوری کے بعد ملازمین کو پیش کیا گیا تھا۔

اس کے بارے میں سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ اس سکیم سے ملازمین کا فائدہ ہوگا اس سکیم کے ذریعے پہلے سال میں 4.5 ارب کی بچت ممکن ہوسکے گ۔ جبکہ ضروری اور غیر ضروری ملازمین کی تقسیم سے پچیس فیصد فائدہ ہوسکے گا تاہم گزشتہ برس 14 دسمبر کو پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز نے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کو اپنے بزنس پلان کے بارے میں ایک رپورٹ جمع کروائی۔

یہ رپورٹ پاکستان کے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ادارے سے طلب کی تھی تاکہ ادارے کے معاشی پلان اور اس کے مستقبل کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں۔ پی آئی اے نے 14 دسمبر کو جمع کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خسارے کے باعث ادارہ اپنے ملازمین کی تعداد کو 13000 سے کم کر کے 7500 تک لانا چاہتا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ایسا دو طریقوں سے ممکن بنایا گیا: ایک طرف ملازمین کے لیے ادارے سے رضاکارانہ طور پر علیحدہ ہونے کی سکیم متعارف کروائی جائے گئی جسے ’والنٹری سیپریشن سکیم‘ (وی ایس ایس) کہا جاتا ہے۔ اس سکیم کو 58 سال سے کم عمر کے افراد اپنے لیے منتخب کرسکتے تھے اس سکیم کے ذریعے 2500 ملازمین کو پی آئی اے آپشن دے گا کہ انھیں ‘عزت و احترام کے ساتھ’ ادارے سے علیحدہ کر دیا جائے۔

دوسری جانب، بہت ضروری اور غیر ضروری سروسز کے تحت ملازمین کو علیحدہ کرنے کی سکیم متعارف کرائی گئی اس میں ائیرپورٹ سروسز سٹاف شامل تھے جن میں بالخصوص کچن، مینٹیننس اور انجنئیرنگ کے کچھ سٹاف کو بھی علیحدہ کیا گیا-

اس سکیم کے تحت کہا گیا تھا کہ معاوضے کی ادائیگی، جمع شدہ چھٹیاں، گریجوٹی، پراوڈنٹ فنڈ، میڈیکل اور 65 سال تک کی پینشن کی یک مشت ادائیگیوں پر مشتمل ہوگی۔

Leave a reply