پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے پر یورپ اور برطانیہ میں پروازوں پر پابندی رواں ماہ ختم ہونے کا امکان ہے، اس لئے پی آئی اے نے پروازوں کی تیاری شروع کر دی ہے

یورپ میں پی آئی اے سمیت پاکستانی طیاروں پر پابندی کے معاملے پر حکومتی اعلیٰ سطح وفد سیکرٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں اتوار کو برسلز روانہ ہوگا،ڈپٹی ڈی جی سول ایوی ایشن سمیت دیگرافسران وفد میں شامل ہیں، حکومتی وفد یورپی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کرے گا،یورپی سیفٹی ایجنسی ایاساکاسیفٹی ریویوبورڈکا اجلاس 14مئی کو برسلزمیں ہوگا، سی اے اے اور پی آئی اے کے اہم شعبوں کی آڈٹ سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی،ترجمان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ ایاسا کے اہم شعبوں جانچ پڑتال میں کامیابی حاصل کی ، اجلاس میں پاکستان سے پابندی ہٹنے کے امکانات ہیں

پی آئی اے کی انتظامیہ نے پیرس کو اپنے یورپی فلائٹ آپریشن کے لیے حب بنانے کا فیصلہ کیا تھا، پی آئی اے کے اعلیٰ افسران کی ٹیم پیرس کا دورہ بھی کر چکی ہے،پی آئی اے انتظامیہ نے چار سال کے انتظار کے بعد یورپی ملکوں کے لیے فضائی آپریشن شروع کرنے کی منصوبہ بندی تیز کر دی ہے،پی آئی اے انتظامیہ کو یقین ہے کہ مئی کے وسط میں ہونے والے یورپی ایئر سیفٹی کمیٹی اجلاس میں پی آئی اے کو یورپی فضائی آپریشن بحال کرنے کی اجازت مل جائے گی،

پی آئی اے اگلے ماہ پیرس کے لیے اپنی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی تیاری کر رہی ہے،اسلام آباد میں کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹس کے ایک وفد سے بات کرتے ہوئے، پی آئی اے کے چیئرمین عبداللہ حفیظ نے انکشاف کیا کہ قومی کیریئر کو رواں ماہ IASA سے اہم کلیئرنس ملنے کی امید ہے،”جیسے ہی ہمیں کلیئرنس مل جائے گی، ہم جون تک پیرس کے لیے پروازیں شروع کر دیں گے، جس کے بعد 14 اگست کو پاکستان سے برطانیہ کے ہیتھرو ہوائی اڈے کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع ہو جائیں گی،”

یورپی اور برطانوی روٹس کی تیاری کے لیے، پی آئی اے نے اپنے بوئنگ 777 طیاروں کے بیڑے کی دیکھ بھال اور اوور ہال کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔ فی الحال، سات بوئنگ 777 طیارے کام کر رہے ہیں، اور دو مزید اگلے دو ماہ کے اندر بیڑے میں شامل ہونے کی توقع ہے، جس سے پی آئی اے کو کل نو بوئنگ 777 طیاروں کے ساتھ یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازیں چلانے کے قابل بنایا جائے گا۔ پاکستان کے دنیا بھر کے 97 ممالک کے ساتھ فضائی خدمات کے معاہدے ہیں۔ تاہم، طیاروں کی کمی اور مالی مجبوریوں کی وجہ سے، بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز کو فی الحال صرف 14 مقامات تک محدود کر دیا گیا ہے،

پاکستان سے برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں 2020 میں معطل کردی گئی تھیں جب یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے پی آئی اے پر یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی۔ یہ پابندی 2020 میں کراچی میں ایک المناک حادثے کے بعد لگائی گئی تھی جس میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے تھے اور پائلٹ لائسنس اسکینڈل سامنے آیا تھا، جس سے حفاظتی خدشات پیدا ہوئے تھے۔

توقع ہے کہ یورپی یونین اور برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی سے پی آئی اے کے آپریشنز کو نمایاں فروغ ملے گا اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے آسان سفر کی سہولت ملے گی،

کونسی کمیٹی اپوزیشن کو جائے گی، کونسی حکومت کو ،ملکر طےکرتے ہیں،سپیکر قومی اسمبلی

متروکہ وقف املاک کی 14 سو47 ایکڑ زمین پر قبضہ ہے،وزیر قانون

عمران خان کی سابق معاون خصوصی کو حکومت میں عہدہ مل گیا

پی ٹی آئی کو ایک اور دھچکا، دوبارہ کروائے گئے انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراض عائد

ضمنی انتخابات میں مریم نواز کا جادو کیسے چلا؟ اہم انکشافات

بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

Shares: