پی آئی اے کے شرابی پائلٹ سے استعفیٰ لے لیا گیا

0
38

اسلام آباد :پی آئی اے کے شرابی پائلٹ سے استعفیٰ لے لیا گیا ،اطلاعات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے آج پی آئی اے کے کیپٹن عامر آفتاب اور سابق ڈائریکٹر فلائٹ سیکیورٹی سے شراب نوشی کرنے پر استعفیٰ‌ لے لیا ہے

یاد رہےکہ پی آئی اے کے کیپٹن اور سابق ڈائریکٹر فلائٹ سیکیورٹی عامر آفتاب مبینہ طور پر کینیڈا سے اسلام آباد جانے والی پرواز میں نشے کی حالت میں پائے گئے۔

یہ بھی یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ فلیگ کیرئیر کا کپتان ایسی صورتحال سے دوچار ہوا ہو۔

پی آئی اے میں اس منفی روے کے متعلق پشیمانی کا اظہار کرتے ہوئے سینئرصحافی اور اینکر پرسن مبشر لقمان کہتے ہیں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پی آئی اے کے کسی سینئر کپتان نے فیصلہ نہ کرنے کا مظاہرہ کیا ہو لیکن فلائٹ سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر سے کم از کم قانون کی پاسداری کی توقع کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2020 میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے کیبن کریو کے لیے لازمی پری فلائٹ الکحل ٹیسٹنگ متعارف کرائی ہے۔ اس سے پہلے، صرف پائلٹ اور کاک پٹ کے عملے کو پرواز سے پہلے ٹیسٹ کلیئر کرنا پڑتا تھا۔

2019 میں پی آئی اے کے ایک پائلٹ کو بریتھ لائزر ٹیسٹ میں ناکام ہونے کے بعد شراب نوشی کے مرتکب ہونے پراسلام آباد سے برمنگھم کے لیے پرواز چلانے سے روک دیا گیا تھا۔

2013 میں پی آئی اے کے ایک اور پائلٹ عرفان فیض کو برطانیہ میں 156 افراد کے ساتھ طیارہ اڑانے سے قبل نشے کی حالت میں نو ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اسے برطانیہ میں پائلٹ کی قانونی حد سے چار گنا زیادہ نشے مین‌ پایا گیا تھا۔

پاکستان کے فلائٹ قوانین پینے اور پرواز کے درمیان 12 گھنٹے کا وقفہ مانگتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس طرح کے دوسرے واقعہ میں‌ 2015 میں، ایک نجی پاکستانی ایئرلائن، شاہین ایئر کا ایک جیٹ طیارہ لاہور میں لینڈنگ کے دوران رن وے سے پھسل گیا۔

جہاز میں تقریباً 120 مسافر سوار تھے جب طیارہ ایک گھاس کے میدان میں ٹکرا گیا، ایک ٹائر اڑا لیکن کچھ تباہی سے تقریباً 1,000 فٹ کی بلندی پر رک گیا۔ حادثے میں دس مسافر معمولی زخمی ہوئے۔ حادثے کی حکومتی تحقیقات نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پائلٹ عصمت محمود حادثے کے وقت "نشے میں” تھا۔

1977 سے پاکستان میں شراب پر پابندی عائد ہے۔ سی اے اے کے ضوابط بتاتے ہیں کہ پاکستان میں پائلٹوں، کاک پٹ یا کیبن کریو یا مسافروں کے خون میں الکوحل کی سطح قابل قبول نہیں ہے۔

 

Leave a reply