پنڈورہ پیپرز میں عسکری قیادت کا بڑا نام، آئی سی آئی جے کا فراڈ،اصل حقیقت کیا

پنڈورہ پیپرز میں عسکری قیادت کا بڑا نام، آئی سی آئی جے کا فراڈ،اصل حقیقت کیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پینڈورہ باکس کھل گیا، بڑے نام آ گئے ہیں، لوگوں نے جائیدادیں بنائی ہوئی ہیں، کچھ کے جائز اور کچھ کا نہیں پتہ، آفشور کمپنیز ہیں، آئی سی آئی جے کے چھ سو صحافیو‌ں نے اس پینڈورہ پیپرز پر کام کیا، سات سو پاکستانی اس میں شامل ہیں، آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ پر عمران خان کی حکومت کو بڑا طعنہ دیا گیا ہے کہ عمران خان جو کرپشن کے خلاف بات کرتا تھا اسکی اپنی ٹیم اس میں ملوث ہے، ابھی مزید لسٹ سامنے آتی رہے گی، ایک نام جو میرے لئے حیران کن تھا اور اس لسٹ میں آیا میجر جنرل نصرت نعیم صاحب میں نے انکو دعوت دی ہے میرے ساتھ فون پرہیں

مبشر لقمان کے سوال کے جواب میں میجر جنرل ر نصرت نعیم کا کہنا تھا کہ آفشور کمپنی تو کھولی ہے ،افغانستان کے ساتھ ایک سلسلہ شروع کیا تھا،یہ ریٹائرمنٹ کے بعد کھولی تھی،اس کمپنی کو کھولنے کے بعد آپریٹ کرنے کا ایک طریقہ ہے، جس سے یہ کمپنی لیگل بنتی ہے، مبشر لقمان نے سوال کیا کہ آپ کا نام آیا، عمر چیمہ و دیگر لوگ ہیں، انکے خلاف پاکستان میں کیس کریں جس پر جنرل ر نصرت نعیم کا کہنا تھا کہ ہاں میں اس حوالہ سے کام کرتا ہوں

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جنرل‌ صاحب سے جو سوالات کے جواب لئے گئے وہ سب نہیں بتائے گئے، آفشور کمپنی کی رجسٹریشن کا طریقہ ہوتا ہے، منی ٹریل دیتے ہیں تو پھر وہ لیگل ہے، لیکن جب اسکو چھپاتے ہیں، تو پھر غیر قانونی، پھر آپ غلط کر رہے ہیں

آئی سی آئی جے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سابق سینیئر فوجی عہدیدار میجر جنرل (ریٹائرڈ) نصرت نعیم ایک بی وی آئی کمپنی افغان آئل اینڈ گیس لمیٹڈ کے مالک تھے جو ان کی ریٹائرمنٹ کے کچھ ہی عرصے بعد سنہ 2009 میں رجسٹر ہوئی تھی رپورٹ کے مطابق دیکھی گئی فائلوں سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ کمپنی کرتی کیا ہے ایک موقع پر نصرت نعیم کے خلاف سترہ لاکھ ڈالر سے ایک سٹیل مل خریدنے کی کوشش سے وابستہ مبینہ فراڈ کا کیس شروع کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ یہ کیس ختم کر دیا گیا تھا۔

نصرت نعیم نے بی بی سی کو رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سنہ 2009 میں انھوں نے ایک افغان آئل اینڈ گیس کمپنی نامی آف شور کمپنی الٹرا ونٹرائزڈ ڈیزل بیچنے کے لیے قائم کی تھی اس کمپنی کے ذریعے انھوں نے مزید کوئی کام نہیں کیا۔ اور اس کمپنی کو اسی برس بند کر دیا یہ کمپنی انھوں نے افغانستان میں الٹر ونٹرائزڈ ڈیزل کی پہلی کھیپ بھجوانے کے بعد قائم کی تھی کیونکہ افغانستان میں موجود کمپنی نے ان سے مستقبل میں مزید کاروبار کرنے کا کہا تھا

ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس کاروبار میں صرف چار ٹینکر افغانستان بھجوائے تھے جس سے صرف تین لاکھ روپے کمائے اور تمام اخراجات کے بعد ان کے پاس صرف 80 ہزار روپے منافع آیا۔ یہ وہ دور تھا جب افعانستان میں سکیورٹی صورتحال شدید خراب تھی اور ٹینکروں کی سکیورٹی اور بروقت پہنچنے میں مشکلات تھیں جس کے باعث انھوں نے مزید اس کمپنی کے ذریعے یہ کام کرنے کا فیصلہ ترک کر دیا۔

فیک نیوز کیخلاف قوانین سخت ہوگئے تو عمران خان تقریر کرنی ہی بھول جائے گا،مائزہ حمید

جہانگیر ترین کو عدالت سے بڑی خوشخبری مل گئی

لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین اور شریف فیملی کو دیا ایک ساتھ بڑا جھٹکا

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

نعیم بخاری و دیگر ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے خلاف درخواست،وفاقی حکومت نے مہلت مانگ لی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟

باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ

بے لگام وکلا نے مجھے زبردستی "کہاں” لے جانے کی کوشش کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

فیک نیوز، حکومت اور کھرا سچ، نہ کسی کا خوف نہ ڈر، مبشر لقمان نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا

پینڈورہ پیپرز،فیک نیوز کیخلاف قانون سازی کرنیوالے حکومتی اراکین فیک نیوز پھیلاتے رہے

Comments are closed.