وزیر اعظم شہبازشریف کی سیلاب کے دوران یورپی یونین کی مدد کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے.
وزیر اعظم شہباز شریف اور یورپی یونین کے کمشنر برائے کرائسز مینجمنٹ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے جس میں ان کو سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں بارے آگاہ کیا اور سیلاب کے دوران یورپی یونین کی مدد کو سراہا ہے. وزیر اعظم نے مزید نے کہا پاکستان عالمی کاربن کے اخراج میں سب سے کم حصہ دار ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ہوا. ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تاریخی، قریبی اور تعاون پر مبنی دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
جبکہ واضح رہے کہ گزشتہ اگست میں یورپی یونین کی نئی سفیر کی وزیر اعظم سے ملاقات میں بھی وزیر اعظم نے انہی خیالات کا اظہار کیا تھا، وزیر اعظم نے اس موقع پر یورپی کونسل کے صدر چارلس مشل اور کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین کے ساتھ اپنی حالیہ ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ یورپی یونین کے پارلیمانی وفود کے پاکستان کے آئندہ دوروں کے ساتھ ساتھ اگلے ای یو، پاکستان اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت سیاسی اور سیکیورٹی ڈائیلاگ سے دونوں فریقین کے درمیان مزید ٹھوس تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ یہ دارالحکومت ہے تورا بورا نہیں ہے،کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت
خاتون جج دھمکی کیس؛ آج کی سماعت میں فیصلے کا امکان
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے گزشتہ ملاقات میں جی ایس پی پلس اسکیم کو پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان باہمی طور پر فائدہ مند اور دونوں فریقین کے درمیان تجارتی تعلقات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان 2023 کے بعد بھی اس انتظام کا حصہ بنے گا۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے اس بڑھتی ہوئی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کیلئے مسلسل اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے لیبر پارٹی کی ڈپٹی لیڈر دی رائٹ آنر ایبل اینجلا رینر کی بھی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے برطانوی لیبر پارٹی کی ڈپٹی لیڈر رائٹ آنر ایبل انجیلا رینر نے ہاؤس آف لارڈز کے ممبر لارڈ واجد خان کے ہمراہ ملاقات کی گئی ہے. رینر نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان عالمی کاربن کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کو فراہم کی جانے والی 16.5 ملین پاؤنڈ کی انسانی امداد پر برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان اور برطانیہ کی دیرینہ شراکت داری پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، سلامتی، دفاع، ثقافت اور عوام سے عوام کے روابط سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی تعلقات استوار کرنے میں 1.6 ملین پاکستانیوں کے مثبت کردار کا خصوصی حوالہ دیا۔
لارڈ واجد نے وزیراعظم کو بتایا کہ برٹش پاکستانی حالیہ سیلاب سے بری طرح متاثر ہونے والے ساتھی پاکستانیوں کے لیے امداد اور بحالی کی کوششوں میں بہت زیادہ مصروف ہیں۔ دورہ کرنے والے وفد نے وزیراعظم کو سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اپنے مسلسل تعاون کا یقین دلایا۔