وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات،ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم شہباز شریف سے پی ڈی ایم اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی-

باغی ٹی وی : ملاقات میں وفاقی بجٹ ، ترقیاتی منصوبوں،قانون سازی اور دیگر امور پر بھی بات چیت کی گئی اور ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت بھی کی گئی وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کو عمرے کی ادائیگی پر مبارکباد بھی دی۔

ہر معاملہ عمران خان، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی سے جا کر ملتا ہے،مریم اورنگزیب

واضح رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے مہنگائی کو کنٹرول کرنےسے متعلق حکومت کوتجاویز پیش کی تھیں کہ وفاقی، صوبائی وزرا، مشیر، معاونین اور سرکاری افسران کو مراعات میں 50 فیصد کمی کرنی ہو گی اور اس کے علاوہ گریڈ 19 سےاوپرکے بیوروکریٹس کو بھی مراعات میں 50 فیصد کمی کرنی ہو گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ صوتحال گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کا نتیجہ ہے، اسی لیے ججز، جرنیل اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں سمیت ہر طبقہ فکر کو قربانی دینی ہو گی عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا جا چکا ہے اب حکومت کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہو گی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے سخت فیصلے کرنا مجبوری ہے۔

بنی گالہ کرپشن کا ہیڈ کوارٹر بنا ہوا ہے،مریم نواز

دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے وزیراعلیٰ سندھ مزاد علی شاہ اور وزرا نے ملاقات کی تھی جس میں ایم کیو ایم کو بلدیاتی اداروں میں حصہ دینے سے متعلق گفتگو ہوئی۔ وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے بلاول بھٹو کو سندھ کی مجموعی سیاسی صورتحال, صوبہ میں پانی کی کمی اور بدترین لوڈشیڈنگ کی صورتحال سے آگاہ کیا تھا-

ایم کیو ایم کو بلدیاتی اداروں میں حصہ دینے سے متعلق بات چیت ہوئی، وزیراعلیٰ نے بلاول بھٹو کو ایم کیوایم کے نئے مطالبات سے آگاہ کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم نے کراچی، حیدرآباد کیساتھ 3 اضلاع کی ایڈمنسٹریٹر شپ مانگ لی ہے، ایم کیوایم نےکراچی کے سینٹرل، ویسٹ اور ایسٹ کےایڈمنسٹریٹرکا مطالبہ کیا ہے بلاول بھٹو نےوزیراعلیٰ کو ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کرکےمعاملات حل کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ صوبے میں متوازن اور اچھا بلدیاتی نظام فوری طور پر لایا جائے-

پی آئی اے نے اپنا حج آپریشن کا آج سے باضابطہ آغاز کردیا

Leave a reply