وزیراعظم کے معاونین خصوصی کیخلاف درخواست، سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں معاونین خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

جسٹس منیب اختر نے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کر لی ،سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ ٹوٹ گیا،چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کرنا تھی

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جسٹس منیب اختر اس کیس کی سماعت نہیں کرنا چاہتے، جسٹس منیب اختر کی معذرت کے بعد نیا بینچ تشکیل دیا ہے، سپریم کورٹ زلفی بخاری کیس میں معاونین خصوصی سےمتعلق اصول طے کر چکی،زلفی بخاری کیس میں سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ دہری شہریت والا معاون خصوصی بن سکتا ہے،

شیخ رشید نے خاموشی توڑ دی،حریم شاہ کو کال کر کے کیا کہا؟ ریکارڈنگ منظر عام پر

حریم شاہ کی "لیکس” کا سلسلہ جاری، فیاض الحسن چوہان کی کال ریکارڈنگ شیئر کر دی

شیخ رشید کی کردار کشی، حریم شاہ کو کس نے دیا ٹاسک؟ باغی ٹی وی سب سامنے لے آیا

وزیراعظم کے معاونین خصوصی کو کام سے روکنے کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم

حریم شاہ نے کس ملک کی شہریت کے لئے اپلائی کر دیا؟ سن کر فیاض الحسن چوہان پریشان

ننگے ہونے کے لئے تیار ہو جاؤ، حریم شاہ نے کس کو شرمناک دھمکی دی؟

سراج الحق بھی……حریم شاہ نے کیا تہلکہ خیر انکشاف

حریم شاہ کی کسی شخص کے گھٹنے پر بیٹھنے کی تصویر وائرل، وہ شخص کون؟ حریم نے خود بتا دیا

حریم شاہ کی "لیکس” زرتاج گل بھی میدان میں آ گئیں، کیا کہا؟ جان کر ہوں حیران

وکیل درخواست گزار اکرام چودھری نے کہا کہ میرا کیس دہری شہریت کا نہیں ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ فیصلے میں یہ بھی طے ہو چکا کہ وزیراعظم معاون خصوصی رکھ سکتے ہیں،

سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کے معاونین خصوصی کی برطرفی کیلئے دائر اپیل خارج کردی،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اپیل خارج کرنے کی وجوہات فیصلے میں جاری کی جائیں گی،رولز آف بزنس میں لکھا ہوا ہے کہ دہری شہریت والا معاون خصوصی بن سکتا،

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سروس آف پاکستان میں معاون خصوصی بھی شامل ہے،وکیل نے کہا کہ سروس آف پاکستان میں معاون خصوصی شامل نہیں،آئین کے آرٹیکل 93 کے مطابق صرف 5 مشیر لگائے جاسکتے ہیں،معاون خصوصی کی تعیناتی آرٹیکل 99 کی خلاف وزری ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ یہ ساری باتیں ہائیکورٹ میں کر چکے ہیں،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آئین میں شامل ہے کہ وزیر اعظم اپنے معاونین رکھ سکتا ہے، وزیراعظم کسی بھی ماہر کی معاونت اور رائے حاصل کر سکتے ہیں ،

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دہری شہریت والوں کی وفاداری پر شک نہیں کیا جا سکتا،جس کام پر پابندی نہ ہو اس کے کرنے کی ممانعت نہیں ہوتی،ہائیکورٹ میں آپ نے صرف دہری شہریت کا نقطہ اٹھایا تھا،

واضح رہے کہ 15 اپریل کو سپریم کورٹ میں و زیر اعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی،آئینی درخواست ایڈووکیٹ جہانگیر جدون نے سپریم کورٹ میں دائر کی تھی،درخواست میں ملک امین اسلم خان ،عبدالرزاق داؤد اورحفیظ شیخ کو فریق بنایا گیا ہے،عشرت حسین ،ڈاکٹر ظہیرالدین بابر اعوان سمیت 14 معاونین خصوصی بھی فریق بنائے گئے ہیں

درخواست میں‌ سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ 5مشیروں اور 14 غیر منتخب معاونین خصوصی کی تقرریاں غیر آئینی قرار دی جائیں.

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟

کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف

اس سے قبل گزشتہ برس لاہور ہائیکورٹ میں بھی ایک درخواست دائر ہوئی تھی درخواست میں درخواست گزارکی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ غیرمنتخب نمائندوں کو کابینہ کاحصہ بنایاگیا،عدالت وفاقی کابینہ میں شامل مشیروں کوکام سے روکے،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ وفاقی کابینہ کے بغیروزیراعظم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت وزیراعظم کواختیارات کے استعمال سے روکے،

زرتاج گل کے خلاف الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر، نااہل قراردیاجائے، مطالبہ

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت،ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ سمیت 4 اراکین کابینہ کو فریق بنایا گیا ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں نئی وفاقی کابینہ کے اراکین کی تقرری پر اعتراضات اٹھائے گئے ایسا شخص وفاقی وزیر کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا جو قومی اسمبلی کا ممبر نہ ہو، آئین کی رو سے صرف عوام کا منتخب کردہ نمایندہ ہی وفاقی وزیر کے اختیارات استعمال کر سکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی موجودہ کابینہ غیر آئینی ہے کیونکہ اس میں غیر منتخب لوگوں کو وزیر بنایا گیا ہے، عدالت کابینہ کو کالعدم قرار دے اور وزیر اعظم اور کابینہ کو کام کرنے سے روکے

عدالت نے یہ درخواست سماعت کے بعد مسترد کر دی تھی

Shares: