سپریم کورٹ میں پولیس افسران کے سیاسی بنیادوں پر تبادلوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی
سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ حکومت نے پولیس تبادلوں کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ،سپریم کورٹ نے اسلام آباد پولیس کو تقرری و تبادلوں کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا، سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے پوسٹنگ اور تعیناتیوں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں،صوبوں سمیت اسلام آباد پولیس بھی آرڈر 2002 پر عملدرآمد یقینی بنائیں،صوبے اور اسلام آباد پولیس مقدمات کی تحقیقات کے معیار کو بہتر بنائے،پولیس کی غیر میعاری تحقیقات کی وجہ سے عدالتوں کو مقدمات کے فیصلے میں مسائل کا سامنا ہوتا ہےکرمنل کیسز کی تحقیقات میں تجربہ کار اور ماہر افسران کو تعینات کیا جائے،
عدالت نے استفسار کیا کہ نیشنل پولیس بورڈ کا آخری اجلاس کب ہوا تھا؟ جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سارے صوبوں میں پولیس انوسٹیگشن نیشنل پولیس بورڈ کے اجلاس نا ہونے کی وجہ سے مسئلہ ہو رہا ہے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی تمام رپورٹس میں فنڈز نا ملنے کا مسئلہ بتایا گیا، پولیس کو تفتیش و تحقیقات کیلئے گاڑیاں تک دستیاب نہیں ہوتی ہیں، پولیس کو جاری ہونے والے فنڈز کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کریں، عدالت نے اسلام آباد پولیس سے ایک ماہ میں تبادلوں کی تفصیلات جمع کرانے کا وقت دے دیا ، عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی
اتنی تباہی کہ اللہ کی پناہ،آنکھوں دیکھا حال،دل خون کے آنسو روتا ہے
تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال
عمران خان کو آرمی چیف سے کیا چاہئے؟ مبشر لقمان نے بھانڈا پھوڑ دیا
عمران خان سے ڈیل کی حقیقت سامنے آ گئی
دھویں دار مخبریاں، عمران خان نے اپنا کباڑہ کر لیا، نواز شریف کیلیے بری خبر
اہم پوسٹوں پر سیاسی مداخلت ناقابل برداشت ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس
وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات
سپریم کورٹ،محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت سے تبادلے،آٹھ سالوں کا ریکارڈ طلب