پولیس تشدد، وزیراعلیٰ نے بھی بیٹھک سجا لی، بڑا حکم دے دیا
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پولیس کے رویوں میں بہتری لاکر تھانہ کلچر کو تبدیل کریں گے،ملزمان پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے ان خیالات کا اظہار ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب، سیکرٹری قانون اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نظام میں اصلاحات وقت کا اہم تقاضا ہے، پولیس کو سائل کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آنا چاہیئے۔ تھانوں میں کیمروں کے ذریعے حوالات اور تفتیشی عمل کی نگرانی کی جارہی ہے جبکہ جیل مینول کو بھی تبدیل کررہے ہیں۔
موبائل فون سے کام متاثر ہوتا ہے، ترجمان پنجاب پولیس کی نئی منطق
پولیس تشدد روکنے کی بجائے آئی جی پنجاب کا انوکھا حکم نامہ، سمارٹ فون پر لگائی پابندی
پولیس تشدد سے صلاح الدین قتل، وزیراعلیٰ کا جوڈیشل کمیشن کے لئے ہائیکوٹ کو خط
پنجاب پولیس نہ بدل سکی، پولیس حراست میں تین ماہ میں 5 ہلاکتیں، ذمہ دار کون
اب یہ میرا کیس، ذمہ دار سزا سے نہیں بچ پائے گا، وزیراعلیٰ پنجاب کی صلاح الدین کے اہلخانہ سے گفتگو
صلاح الدین قتل، سپریم کورٹ از خود نوٹس لے، مطالبہ آ گیا
پنجاب پولیس کے غیر قانونی اقدامات اور تشدد سے ہلاکتوں کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایڈوکیٹ ندیم سرود نے پولیس کی جانب سے صلاح الدین سمیت دیگر پر تشدد کیسز کے خلاف درخواست دائر کر دی ،درخواست میں وفاقی حکومت،پنجاب حکومت ، آئی جی پنجاب اور آر پی او بہاولپور کو فریق بنایا گیا ہے.
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ رواں سال پولیس کے تشدد سے 7 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں ، پولیس نے نجی ٹارچر سیل قائم کر رکھے ہیں جہاں اذیت ناک تشدد کیا جاتا ہے .چند روز قبل صلاح الدین کو اے ٹی ایم چوری کیس میں گرفتار کیا گیا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے تشدد سے صلاح الدین زندگی کی بازی ہار گیا ۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ لوگوں کی زندگی کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ریاست عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے ۔لاہور ہائیکورٹ 2015 سے اب تک جتنے بھی لوگ پولیس تشدد سے ہلاک ہو چکے ہیں انکا ریکارڈ طلب کرے. ،درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس تشدد واقعات میں ملوث پولیس اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دے۔ عدالت پولیس ملزمان کا ماڈل کورٹ مقدمہ چلانے کا حکم دے ۔ عدالت پنجاب ٹربیونل آف انکوائری آرڈیننس کے تحت انکوائری کمیشن مقرر کرے جو پولیس ٹارچر سے ہوئی ہلاکتوں کی تحقیقات کرے۔