پی ٹی آئی دور میں وزارت صحت میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

0
43

تحریک انصاف کی حکومت کے دوران دو سال میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آگئی ہیں۔

کرپشن کے خلاف علم بلند کرنے اور پاک دامنی کی دعویدار پی ٹی آئی کے دور میں لوٹ مار کی ایک اور کہانی سامنےآ گئی ہے۔ تحریک انصاف دور میں عوام کو صحت کی سہولتوں کیلئے مختص فنڈز پر بھی ڈاکا ڈالا گیا، کرپشن کے اس نئے باب کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بے نقاب کرتے ہوئے اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کر دی ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق عمران خان حکومت کے صرف دو برسوں کے دوران وزارت صحت میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔

پی ٹی آئی حکومت میں من پسند اداروں کو خلاف ضابطہ فنڈز دیئےجاتے رہے، اور سامان کی خریداریوں میں بھی مال بنایا گیا، اور اس کرپشن سے مستفید ہونے والوں میں ہلال احمر اور وبائی امراض کا اسپتال بھی شامل ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے دوسرے اور تیسرے مالی سال میں وزارت صحت نے پانچ اداروں کو خلاف ضابطہ ایک ارب روپے سےزائد فنڈز دیئے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ ٹوئٹر ملازمین کونکالنے سے امریکا کے وسط مدتی انتخابات پر بھی منفی اثرات پڑنے کا واضح خدشہ چین اور سعودیہ نے حکومت کو 13ارب ڈالر کے مالی پیکیج کی یقین دہانی کرادی
ایف آئی آرکے اندراج کیلئے تھانے میں موجود ہیں ، پولیس درخواست وصول ہی نہیں کر رہی،زبیر خان نیازی
رپورٹ کے مطابق قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2019-20 میں 31 کروڑ، 2020-21 میں 82 کروڑ روپے من مرضی سے بانٹے گئے، اور اس مالی لوٹ مار سے مستفید ہونے والوں میں ہلال احمر، وبائی امراض کا اسپتال اور ادارہ امراض قلب بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ وزارت صحت میں انفراسٹرکچر میں توسیع کے نام پر بھی 3 کروڑ 40 لاکھ کی بے ضابطگیاں ہوئیں، ایک کروڑ 30 لاکھ کا آئی ٹی سامان بھی خلاف ضابطہ خریدا گیا، جب کہ وزارت میں توسیع کا منصوبہ بھی پورا نہ ہو سکا اور کروڑوں روپوں کے فنڈز ضائع گئے۔

Leave a reply